9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیا گیا، فائل فوٹو
9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیا گیا، فائل فوٹو

الیکشن کمیشن حکومت کےمکمل کنٹرول میں ہے،عمران خان

لاہور(امت نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر حکومت کے کنٹرول میں ہے، الیکشن کمشنر کا اکتوبر میں انتخابات کا اعلان آئین کی خلاف ورزی تھا، دیکھیں گے کہ انتخابات میں کیاہوتا ہے، یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم نتیجہ قبول کریں گے یا نہیں، مجھےنہیں معلوم کہ انتخابات میں کیا ہوگا اور الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ کا رویہ کیسا ہوگا۔

یہ باتیں انہوں نے  خلیجی ٹی وی کو انٹرویو  میں کہیں ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ اگر ہمیں دو تہائی اکثریت نہیں ملی تو میں انتخابی نتائج قبول نہیں کروں گا، حکومتی اتحاد نے ضمنی انتخابات میں 37 میں سے 7 نشستیں جیتیں، حکومتی اتحاد کو اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کی حمایت بھی حاصل تھی، گزشتہ ضمنی انتخابات کے نتائج سے رائے عامہ واضح ہے، پی ٹی آئی انتخابات میں کلین سوئپ کرنے جارہی ہے اس لیے حکومت انتخابات سے خوفزدہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے سے پہلے آئینی ماہرین سے مشاورت کی تھی، تمام آئینی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں ٹوٹنے کےبعد 90 دن کے اندر انتخابات لازمی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 90 دن سے باہرنکلیں گے توآئین کی خلاف ورزی ہوگی، حکومت کہتی ہے انتخابات اکتوبرمیں ہوں، پھرکہےگی دسمبر میں کیوں نہیں، اگلے سال کیوں نہیں؟ جنرل ضیاالحق نے بھی یہی کہا تھا، پھر ہم نے 11 سال گنوائے

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ انتخابات پربات کرنے کیلئے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے، اس وقت پاکستان میں واحد مسئلہ انتخابات کا ہےاور ہے کیا بات کرنےکو؟ حکومت سے باہر ہونے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ سے دو ملاقاتیں کرچکا ہوں، میں یہ جاننا چاہتا تھا کہ انتخابات کیسے کرائے جائیں، مجھے نہیں پتا تھا کہ جنرل باجوہ اس لیے الیکشن چاہتے تھےکہ انہیں توسیع مل جائے، اس کے بعد سے ہماری اس اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت ختم ہونے کے بعد سے ایک سبق میں نے اور ایک پاکستانی عوام نےسیکھا ہے، میرا سبق یہ ہے کہ میں نے آرمی چیف پر بھروسہ کیا، میں نے سمجھا احتساب کے معاملے میں آرمی چیف اور میں ایک پیج پر ہیں لیکن ایسا نہیں تھا،

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتی تو وہ اب آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے پر عدالت حکومت کے خلاف توہین عدالت لگا سکتی ہے، میں سب کو یقین دلاتا ہوں پاکستان کے تمام لوگ سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابات ہارنے سے گھبرا رہی ہے، انہیں پتا ہے ان کا خاتمہ ہونے جارہا ہے، یہ لوگ الیکشن سے ڈرکربھاگ رہے ہیں، اور اس کیلئے آئین کی خلاف ورزی پربھی آمادہ ہیں۔