مسجد اقصیٰ پر صیہونی فوج کا دھاوا-14نمازی زخمی

مقبوضہ بیت المقدس/ اسلام آباد (امت نیوز) مسجد اقصیٰ پر یہودی فوج نے ایک بار پھر دھاوا بول کر نمازیوں پر تشدد کیا، جس سے 14 نمازی زخمی ہوگئے۔ مسجد میں صیہونی فوج کے داخلے پر فلسطینی عوام میں اشتعال پھیل گیا۔ جس کے بعد جھڑپیں ہوئیں اور ان جھڑپوں میں بھی متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے احاطے سے 350 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا۔دوسری جانب حماس نے شہریوں کو مسجد اقصیٰ پہنچنے کی اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق صیہونی فورسز کی جارحیت عروج پر ہے ، قابض اسرائیلی فوج نے ماہ رمضان میں تقدس کو پامال کرتے ہوئے مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا، اسرائیلی فوجی دندناتے ہوئے مسجد کے اندر داخل ہوئے اور عبادت میں مصروف لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عرب میڈیا نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ میں گرینیڈ اور گیس بم پھینکے گئے اور نمازیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 14 فلسطینی زخمی ہوئے۔ حملے کی موبائل فون سے بنی ویڈیوز سامنے آگئی ہے ، جس میں اسرائیلی فوج کی سفاکیت صاف نظر آرہی ہے کہ کس طرح رمضان المبارک میں عبادت کیلئے جمع فلسطینی نمازیوں کو تشدد کرکے مسجد سے نکالا جارہا ہے۔ دوسری جانب غزہ سے متعدد راکٹ اسرائیلی کی جانب فائر کیے گئے ہیں، اسرائیل نے فلسطینی علاقوں سے ملحقہ مقامات پر ہائی الرٹ بھی جاری کردیا۔ حماس نے فلسطینی عوام کو فوری مسجد اقصیٰ پہنچنے کی ہدایت کردی جبکہ سعودی عرب، مصر اور اردن کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے اور نمازیوں پر تشدد کی شدید مذمت کی۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدرمحمود عباس کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل مقدس مقامات میں داخل ہو کر خانہ جنگی کو دعوت دے رہا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ حملہ رمضان کے مہینے میں ہوا اور مذہبی تقدس کے احترام کے لحاظ سے اس قسم کے اقدامات بین الاقوامی اصولوں اور اقدار کی خلاف ورزی ہیں۔ دوسری جانب حماس نے شہریوں سے مسجد اقصیٰ پہنچنے کی اپیل کی ہے۔ حماس کے نائب سربراہ صالح العروری نے خبردار کیا ہے کہ مقدس مقامات پر حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور ہم ان اسرائیلیوں کے پیروں تلے کی زمین جلا دیں گے۔ دریں اثنا پاکستان نے مسجد اقصی میں اسرائیلی حملےکی شدید مذمت کرتے ہوئے مسجداقصیٰ میں اسرائیلی کارروائیوں سےدنیابھرمیں مسلمانوں کوتکلیف پہنچی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے پریس بریفنگ میں مسجد اقصی میں اسرائیلی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجداقصی میں اسرائیلی کارروائیوں سے دنیا بھرمیں مسلمانوں کو تکلیف پہنچی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی وتجارتی تعلقات نہیں، اسرائیل کےحوالے سےپاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یاد رہے ، قابض اسرائیلی فوج نے ماہ رمضان میں تقدس کو پامال کرتے ہوئے علی الصبح مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا تھا ، اسرائیلی فوجی دندناتے ہوئے مسجد کے اندر داخل ہوئے اور عبادت میں مصروف لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عرب میڈیا کے مطابق مسجد اقصیٰ میں گرینیڈ اور گیس بم پھینکے گئے اور نمازیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، حملے میں خواتین اور بچوں سمیت بارہ فلسطینی زخمی ہوئے۔ حماس نے فلسطینی عوام کو فوری مسجد اقصیٰ پہنچنے کی ہدایت کردی جبکہ سعودی عرب، مصر اور اردن کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے اور نمازیوں پر تشدد کی شدید مذمت کی۔اسرائیلی پولیس نے طلوع آفتاب سے قبل یروشلم کی مسجد اقصیٰ کے احاطے میں درجنوں نمازیوں پر حملہ کرنے کے بعد 350 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔غیرملکی خبر رساں ایجنسیوں ’رائٹرز‘ اور ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس نے کہا کہ انہوں نے مشرقی یروشلم کے شہر میں مسجد کے اندر سے 350 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے باہر نکالا ہے جنہوں نے پرتشدد رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔پولیس نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ہونے والوں میں نقاب پوش افراد، پتھر پھینکنے اور آتش بازی کرنے والے اور مسجد کی بے حرمتی کرنے والے افراد شامل ہیں۔