کراچی کے چڑیا گھر کی بیمار’’نور جہاں ‘‘ہتھنی کو ین الاقوامی معالجین حیوانات نے ایک بار پھر سے اپنے پیروں پر کھڑا کر دیا۔
کراچی چڑیا گھر میں شدید بیمار17سالہ ہتھنی’’نور جہاں‘‘ جس کے زندہ رہنے کی امید تقریباً دم توڑ چکی تھی ، اب امید کی ایک نئی کرن جاگی ہے، بین الاقوامی معا لجین حیوانات نے بیمارہتھنی نورجہاں کا کامیاب علاج کیا ہے اور ہتھنی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے ۔
فورپاز ٹیم کےسربراہ ڈاکٹرعامرخلیل کی سربراہی میں ہتھنی کامعائنہ کیا گیا ، فورپاز ٹیم کے مطابق ہتھنی نورجہاں کومثانہ کےکینسرکاخدشہ تھا تاہم رپورٹس سےخدشہ دورہو گیا ہے، نورجہاں خطرےسےباہرہے اور سوجن بھی کم ہوئی ہے نورجہاں کےعلاج میں اب کسی سرجری کی ضرورت نہیں، ادویات سےہتھنی کی سوجن کم ہوگی،پہلےکی طرح چلنےکےقابل ہوجائےگی۔
فورپاز انٹر نیشنل سے ڈاکٹرز اور ماہرین حیوانات پر مبنی 7رکنی ٹیم چڑیا گھر پہنچی اور ہتھنی کا علاج کیا، مصر سے ڈاکٹر عامر خلیل، بلغاریہ سے ڈاکٹر مرینا ایوانووا، جرمنی سے فرینک گونٹز، ہلڈیبرانڈ ، آسٹریا سے ہیا ائنھیملر سمیت دیگر غیر ملکی ویٹ ڈاکٹرز کی انتھک محنت شامل رہی ۔
قبل ازیں ہتھنی بیماری سے اس قدر لاغر ہو چکی ہے کہ مشکل ہی سے چل پاتی ، تاہم فورپاز انٹر نیشنل سے معالجین اور ماہرین حیوانات کی ایک ٹیم نے مداخلت کی جہاں انہوں نے سو شل میڈیا پر اس بیمار افریقی ہتھنی کی تصاویر دیکھیں، ہتھنی کو تشخیص کےلیے لانا بھی ایک صبر آزماعمل تھا ۔
سا ڑھے تین ٹن وزنی ہتھنی کو ایک کرین کے ذریعہ اٹھا کر لایا گیا، اسے بے ہوش کرنے کا انجکشن دیا گیا۔ اس کا الٹراساؤنڈ اور دیگر ٹیسٹ کئے جس کے بعد معلوم ہوا اسے پیٹ اور آنتوں کی بیماری لا حق ہے جس کا علاج موجود ہے لیکن وقت ، محنت اور بھرپور توجہ کی ضرورت ہے ۔