پشاور(اُمت نیوز)پشاور سے متصل قبائلی سب ڈویژن درہ آدم خیل میں 3 افراد کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے، تہرے قتل کی واردات میں جاں بحق افراد کا تعلق سنی خیل اور شیراکی درہ آدم خیل سے ہے جنہیں اغوا کرکے قتل کرنے کے بعد ملزمان انکی لاشیں ویرانے میں چھوڑ کر جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کی قبائلی سب ڈویژن درہ آدم خیل کے موضع کندی سنی خیل میں مبینہ ملزمان محمد منیر اسکے بیٹے نوید اور منصف ولد نور زمان ساکنان سنی خیل نے 3 افراد صادق عرف دانش ولد وحید سکنہ شیراکی، سجاد ولد ساجداور عتیق الرحمن ولد نوبت خان ساکنان سنی خیل کو اغوا کرکے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا اور انکی لاشیں ویرانے میں چھوڑ کر مبینہ ملزمان فوری طور پر جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے ہیں۔
مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،جہاں بعدازاں لاشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا ہے اور پولیس تھانہ درہ آدم خیل میں واقعے کا مقدمہ تین نامزد ملزمان محمد نوید انکے والد محمد منیر اور منصف ساکنان سنی خیل کے خلاف درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
درہ آدم خیل کے مقامی پولیس سٹیشن میں درج رپورٹ کے مطابق مقتولین ڈکیتی کے ایک کیس میں مشتبہ ملزمان تھے اور انکی تلاش جاری تھی کہ اس دوران آج انکی لاشیں ایک ویرانے سے ملی ہیں جنہیں مبینہ ملزمان نے اغوا کے بعد فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے اور انکی لاشیں ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں، پولیس نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ درج کرکے مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کردی ہے۔