لاہور(امت نیوز)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ ہمارے خلاف سازش امریکا سے شروع ہوئی ہے لیکن ہماری حکومت کے خلاف سازش امریکا سے نہیں پاکستان سے شروع ہوئی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنی حکومت گرنے کا ایک سال مکمل ہونے پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا کہ جیسے فارن فنڈنگ کیس ختم ہوا اسی طرح میرے خلاف توشہ خانہ کیس بھی ختم ہو جائے گا
عمران خان کا کہنا تھاکہ جو کہہ رہا ہے عمران خان بہت خطرناک ہے وہ اس لیے نہیں کہہ رہا ہے اسے مجھ سے کوئی خطرہ تھا بلکہ وہ اپنی ایکسٹینشن کے لیے کہہ رہا تھا، شہباز شریف کی جنرل باجوہ سے ایکسٹینشن کی ڈیل بھی ہو گئی تھی مگر نواز شریف اڑ گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا ان لوگوں نے الیکشن کمیشن کو استعمال کر کے ہمارے خلاف فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ کے کیسز بنوائے، فارن فنڈنگ کیس ختم ہو چکا ہے، میرے خلاف توشہ خانہ کیس ختم ہو گا لیکن نواز شریف اور آصف زرداری پھنس جائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر 144 کیسز بنائے گئے ہیں، مجھ پر غداری کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے، ہم انتشار کیوں پھیلائیں گے ہم تو الیکشن چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، یہ لوگ مجھےمرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کرنا چاہتے تھے، ان کو ڈر تھا کہ مجھے جیل میں ڈال دیا تو میری مقبولیت میں مزید اضافہ ہو گا اس لیے یہ مجھے قتل کرنا چاہتے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا اس طرح سیاسی پارٹیاں ختم نہیں ہوتیں لیکن ملک کو نقصان ہوتا ہے، الیکشن کے بغیر کوئی راستہ نہیں ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ازخود نوٹس کی وجہ سے تو ہماری حکومت گئی تھی اور اس وقت بھی یہ ہی ججز تھے، جسٹس سسٹم میں کسی کو اعتماد نہیں ہو گا تو کون سرمایہ کاری کرے گا؟
عمران خان کا کہنا تھا اگر الیکشن نہ کرائے گئے تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے، اگر سب کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، ہمارے ہاتھ باندھ دیےگئے تو ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔
ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے آخری سال معیشت اوپر گئی، پاکستان ان ممالک میں شامل تھا جس نے کورونا کا بہتر مقابلہ کیا، موجودہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سب کے سامنے ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں مشکل وقت میں حکومت ملی، 2 سال کورونا میں لگ گئے، موجودہ حکومت کو تو بحران ملے ہی نہیں بحران تو ہمیں ملے تھے، کورونا کے بعد پوری دنیا میں مہنگائی آئی۔
عمران خان نے کہا کہ 17 برس میں پہلی مرتبہ گروتھ ریٹ ہمارے دور میں بہتر ہوئی، اب گروتھ ریٹ 6 سے 0.4 فیصد پر آگیا، ہمارے دور میں سب سے زیادہ پیسہ زراعت میں لگا، ہمارے دور میں مہنگائی 12 فیصد تھی اب 35 فیصد پر ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آٹے کا 20 کلوکا تھیلا ہمارے دور میں 1200 اور اب 2800 روپے کا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جتنی آزادی ہمارے دور میں میڈیا کو تھی پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنی آزادی میڈیا کو نہیں ملی