نیو دہلی (امت نیوز) بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے جمشید پور میں مذہبی جھںڈے کی مبینہ بے حرمتی سے شروع ہونے والا تصادم رُک نہ سکا، شاستری نگر میں اتوار کے روز دو گروپوں میں پتھراؤ کے بعد دو دکانوں اور ایک آٹو رکشہ کو جلا دیا گیا جس کے بعد پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے۔
علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کرتے ہوئےعلاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے۔ پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے پیر کی صبح کڈما پولیس اسٹیشن کے علاقے میں فلیگ مارچ کیا۔
What's going on in Jamshedpur, Jharkhand??
There are incidents of arsoning and riot, Muslims have been taken into custody by police. pic.twitter.com/Nkeit1JirA
— Md Asif Khan (@imMAK02) April 9, 2023
سب ڈویژنل آفیسر (دھل بھوم) پیوش سنہا کے مطابق علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کردیے گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ جمشید پور کے کچھ حصوں میں ہفتہ کی رات سے کشیدگی پیدا ہوئی جب ایک مقامی تنظیم کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ گوشت کے ایک ٹکڑے کو رام نومی جھنڈے پر لگایا گیا تھا۔ مبینہ واقعے پر کئی مقامی تنظیموں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پولیس 24 گھنٹوں کے اندر ملزمان کو گرفتار کرے۔
#WATCH | Security forces conduct flag march in Jamshedpur's Kadma police station area following an incident of stone pelting and arson, in Jharkhand
Section 144 CrPc is enforced in the area and mobile internet is temporarily banned. pic.twitter.com/NhPnWtkQhR
— ANI (@ANI) April 10, 2023
تاہم اتوار کی شام صورتحال اس وقت پرتشدد ہو گئی جب ایک دکان کو جلائے جانے کے بعد دونوں جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر بھارتی مسمانوں کی جانب سے ویڈیوز شیئرکی جارہی ہیں جن میں آگ زنی اور فسادات کے واقعات میں پولیس مسلمانوں کو حراست میں لے رہی ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
واقعے کے بعد پولیس نے لوگوں سے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ۔ڈی آئی جی (کولہان) اجے لنڈا نے بتایا کہ مقامی شرپسندوں نے دکانوں اور آٹو رکشہ کو آگ لگا دی۔
مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے ڈپٹی کمشنر وجے جادھو نے کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی سازش ناکام بنانے کے لئے شہریوں سے تعاون مانگا ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی پراثراندازہونے کیلئے سماج مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔