فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں اسمبلی اجلاس میں معمول کی کارروائی کا ایجنڈا معطل کر دیا گیا۔اس موقع پر نیشنل یونیورسٹی پاکستان کے قیام کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا اور ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے دور میں شرح نمو اور پالیسی ریٹ6 فیصد تھا،نوازشریف دور میں ملک میں خوشحالی تھی،نوازشریف دور میں زرمبادلہ کے ذخائر24 ارب ڈالر سے زیادہ تھے، نوازشریف کے دور میں مہنگائی کی شرح 2 فیصد تھی،2018 میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا،عالمی مالیاتی اداے پاکستان کی معاشی ترقی کے معترف تھے۔

ان کاکہناتھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کوشاں ہے ملک میں مایوسی اور انتشار پھیلے،دورہ امریکا کی منسوخی پر بے بنیاد خبریںپھیلائیں،یہ ملک دشمنی پر اتر آئی ہے،موجودہ حکومت آئی تو غیریقینی صورتحال کاسامنا تھا،سازشی عناصر ذاتی مفاد کی خاطر ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں،پی ٹی آئی قیادت افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ موجود ہ حکومت کو تباہ شدہ معیشت ورثے میں ملی آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ جلدطے پاجائے گا،ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا ، سیاست کے بجائے ریاست کو ترجیح دی،مخلوط حکومت کے فیصلوں کی بدولت ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا۔

وفاقی کابینہ نے الیکشن فنڈ کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھجوانے کی منظوری دیدی

وفاقی کایبنہ نے الیکشن فنڈ کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھجوانے کی مںظوری دے دی گئی۔وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 2 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

آج کے اجلاس میں دوبارہ وزارت خزانہ کی الیکشن فنڈز سے متعلق سمری پر تفصیلی مشاورت ہوئی اور پھر منظوری دی گئی کہ معاملہ پارلیمنٹ میں بھیجا جائے۔

منظوری سے قبل وفاقی کابینہ اجلاس سے تمام سرکاری افسران کو نکال دیا گیا۔اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے سمری پر وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔