قاہرہ،مصر میں ایک 20 سالہ نرس کے اندوہناک قتل نے غم وغصہ کی لہر پیدا کردی۔
ہفتے کے روز نرس فاطمہ سعید کو چھری کا وار کرکے قتل کردیا گیا۔ گمان کیا جارہاہے کہ محمد حاتم الخولی نے اپنی بیوی کواس بنا پر قتل کردیا کہ فاطمہ سعید نے اس سے رمضان کے میوہ جات خریدنے کے لیے رقم مانگی تھی۔
پھر فاطمہ بازار گئی اور واپس آئی تو اس نے رمضان میں کھانے کے لیے پھل اور خشک میوہ جات نہیں خریدے تھے۔ مصر میں ان پھلوں کو ’’ یامیش‘‘ کہا جاتا ہے۔ یامیش نہ خریدنے پر حاتم نے طیش میں آکر اپنی بیوی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مقتولہ فاطمہ سعید قاہرہ میں ’’ابوالریش‘‘ ہسپتال میں بچوں کے شعبہ میں نرس کی حیثیت سے کام کرتی تھی۔ وہ اپنے بیس سالہ شوہر کے ساتھ 6 اکتوبر کو غزہ گورنریٹ کے ضلع میں مقیم تھی۔ ان کی شادی کو 6 ماہ بھی نہیں گزرے تھے۔ دونوں میاں بیوی میں جھگڑے ہونے لگے جو فاطمہ کے قتل پر ہی ختم ہوئے۔