کوئٹہ (امت نیوز/ مانیٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ میں پولیس گاڑی کے قریب خود کش دھماکے میں 3 اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 22 اہلکار بھی شامل ہیں، حملے میں 4 کلو تک دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ دوسری جانب رات گئے ایک اور دھماکہ ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں بمبار نے پولیس موبائل کے قریب خود کو اڑا دیا، دھماکے کے نتیجے میں 3 اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ ذوہیب محسن نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور موقع پر موجود پولیس افسران سے تفصیلات حاصل کیں۔ کیپٹن(ر) ذوہیب محسن نے بتایا کہ قندھاری بازار کے قریب شاہراہ اقبال پر کھڑی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، ایس ایس پی آپریشن کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے، بعد ازاں ایک زخمی سپاہی گل جان بھی اسپتال میں دم توڑگیا۔ جبکہ 28 افراد زخمی ہوئے، جن میں 22 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جن میں 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ کیپٹن (ر) ذوہیب محسن نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں 3 سے 4 کلو بارود استعمال کیا گیا، دھماکے کے باعث پولیس وین سمیت 2 دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی 5 پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ پولیس حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکے میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا، دھماکا پولیس موبائل کے قریب ہوا جس سے اہلکار زخمی ہوئے۔ ابتدائی طور پر خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ نامعلوم شخص نے بارود سے بھری موٹر سائیکل گاڑی سے ٹکرائی۔ کوئٹہ کے قندھاری بازار میں جس جگہ دھماکا ہوا وہ مصروف کاروباری مقام ہے، جہاں ہول سیل کی دکانیں ہیں جس میں زیادہ تر اشیائے خورو نوش کی دکانیں ہیں۔ دریں اثنا رات گئے ایک اور دھماکہ ہوا، ڈی ایس پی سلیم شاہوانی نے بتایا کہ دھماکہ ایک سرکاری اسکول کے قریب ہوا جس میں گشت پر موجود ایس ایچ او احسان مروت کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم وہ محفوظ رہے اور 2 راہ گیر زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے، انہوں نے دہشت گرد حملے کے حوالے سے متعلقہ حکام سے رپورٹ بھی طلب کر لی۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں گے، شہباز شریف نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بھی قندھاری بازار دھماکے کی مذمت کی ہے اور قیمتی جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے حالیہ دھماکے اور شہر میں سیکورٹی کے لیے کئے گئے اقدامات پر آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔