مظفرآباد: سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویرالیاس کی وزارت عظمی کے عہدے پر فوری بحالی کی استدعا مسترد کردی۔
چیف جسٹس راجہ سعید اکرم کی سربراہی میں فل بینچ نے سماعت کی، عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف فیصلہ معطل کرنے کی دائر درخواست خارج کردی اور کہا اپیل کی سماعت کر کے میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔
چیف جسٹس راجہ سعید اکرم نے ریمارکس دیے تنویرالیاس بار بار عدالت کوجوتے کی نوک پررکھنےکی بات کرتےہیں، اگرعدالتوں کوگالیاں نکالیں گے تو ہم عدالتوں میں ہی پوچھیں گے، چوک پر کھڑے ہوکرنہیں پوچھیں گے۔
عدالت کا کہنا تھا اسمبلی فلور پر کہتے ہیں یہ ججز نوکریوں سے جائیں گے، ہم اللہ کوجواب دہ ہیں، وہ الفاظ کہے گئے جواڈوں پرکہےجاتے ہیں۔
عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ کہتےہیں راولاکوٹ سے دھواں نکالوں گا، بڑے بڑے آئے دھواں نکالنے والے اورچلے گئے، رات کونوٹس ہوا اورکہتے ہیں میں اتنا فالتو بیٹھا ہوں کہ عدالت جاؤں۔
یاد رہے آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت پر نااہل کردیا تھا ، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں گزشتہ روز اپیل دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں سردار تنویر الیاس کو وزارت عظمیٰ کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔