اسلام آباد: قومی اسمبلی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کیلیے 21 ارب روپے کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کردیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا جس کے دوران مختلف بل پیش کیے گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈآر نے ٹیکس لا ترمیمی بل 2022 پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔ ایوان میں حج اور عمرہ ریگولیشن بل 2023 بھی منظور کر لیا گیا۔
ایوان میں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے اخراجات کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی جس کے بعد بل کی منظوری کی اجازت نہ ملی اور یوں 21 ارب کے الیکشن اخراجات کا بل بھی مسترد ہو گیا۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیاں پہلے ہی بل مسترد کرچکی ہیں۔وزارت خزانہ نے انتخابات کیلیے فنڈز کی فراہمی سے پہلے ہی معذرت کرلی ہے۔ وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ مختص بجٹ کے علاوہ اضافی فنڈ دستیاب نہیں ہیں۔
اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈ دینے کا بل کثرت رائے سے مسترد کردیا تھا۔
قائمہ کمیٹی خزانہ کا قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں منی بل کو اتفاق رائے سے مسترد کیا گیا۔
اجلاس میں وزارتِ خزانہ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے معذرت کرلی۔
اجلاس میں وزیرِ مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے سخت پروگرام میں ہے، ہمیں فنڈز کی قلت اور بھاری خسارے کا سامنا ہے۔