کراچی: غیرقانونی اسلحہ کیس میں گینگ وارکارندہ عنزالہ بلوچ بری

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے سےمتعلق کیس میں عدم ثبوت شواہد کی بناپر لیاری گینگ وار کے کارندے عنزالہ بلوچ کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے سےمتعلق کیس میں عدم ثبوت شواہد کی بناپر لیاری گینگ وار کے کارندے عنزالہ بلوچ کو بری کرنے کا حکم دے دیا ۔ ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پیپلزلائرز فورم سندھ کراچی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سردار عزیر بلوچ نے اپنے ذاتی اخراجات سے عدالتی اور وکلا کی فیس ادا کرواکر سنگولین سربازی محلہ لیاری کے غریب محنت کش عنزالہ بلوچ کی مقدمات میں پیروی میں مدد فراہم کی ہے ۔

شیرشاہ تھانے میں تعینات سب انسپکٹر شریف نیازی نے الزام عائد کیا تھا کہ دوران گشت مخبر خاص کی اطلاع پر شیرشاہ قبرستان موڑمیں کارروائی کرکے لیاری گینگ وار کے تربیت یافتہ دہشت گرد عنزالہ بلوچ کو گرفتار کیا گیا۔ ملزم کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ اور جدید اسلحہ برآمد ہوا تھا ، ملزم کے خلاف تھانہ شیر شاہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔وکیل صفائی نثار خٹک ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہاکہ تربیت یافتہ دہشت گرد بتائے گئے ملزم عنزالہ بلوچ کا کسی اور تھانے میں کوئی مقدمہ ہے جبکہ نہ ہی اس کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے۔ برآمد ہینڈ گرنیڈ ناکارہ اور جدید اسلحہ زنگ آلود ہے۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے نے عنزالہ بلوچ کو ایک ماہ حراست میں رکھ کر شیر شاہ تھانے کے حوالے کیا تھا۔ نثار خٹک ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جدید اسلحہ ودستی بم دینے والوں کیخلاف تفتیشی افسر نے کوئی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی ان کی گواہی کرائی گئی۔ نثار خٹک ایڈووکیٹ نے مقدمہ کے مشیر اور تفتیشی افسر پر جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ میرے موکل کے پاس ہینڈ گرنیڈ اور جدید اسلحہ کس نے پہنچایا اور بحیثیت تفتیشی افسر نے میرے موکل کے پاس ایک ہینڈ گرنیڈ اور جدید اسلحہ پہنچانے والوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی مدعی مقدمہ اور نہ ہی تفتیشی آفیسر نے مقدمہ میں گواہ بننے سے انکار کرنے پر گواہان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی۔