اسلام آباد(امت نیوز)وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات زور دیا تاہم اجلاس مذاکرات کے اتفاق رائے کے بغیر ختم ہوگیا
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے حکومتی اتحادیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں بلاول بھٹو کا اپوزیشن سے مذاکرات کے معاملے پر اصرار کیا جبکہ ایم کیوایم، بی این پی، خالد مگسی، چوہدری سالک، محسن داوڑ اور دیگر نے مذاکرات کے حوالے سے بلاول بھٹو کے مؤقف کی تائید کی۔
اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بلاول بھٹو کے مؤقف کی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کوئی سیاسی قوت نہیں، اس لئے ہم پی ٹی آئی سے ڈائیلاگ کی مخالفت کرتے ہیں۔
شاہ زین بگٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم ڈائیلاگ کے عمل کے مخالف نہیں تاہم عمران خان ایک جھوٹا انسان ہے، جو بھروسے کے لائق نہیں۔
بلاول بھٹو نے اجلاس میں اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت کے دروازے بند کرلینا نہ صرف ہمارے اصولوں کے برخلاف ہے بلکہ یہ غیرجمہوری اور غیرسیاسی بھی ہے، یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرکے ملک کو بحران سے نکالا جائے۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والا حکومتی اتحادیوں کا اجلاس ڈائیلاگ کے معاملے پر کسی بھی قسم کے اتفاق رائے کے بغیر ختم ہوگیا تاہم اجلاس میں تمام جماعتوں نے مشترکہ مؤقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو ہرصورت برقرار رکھا جائے گا اور ایوان کے اختیار پر قدغن لگانے کی ہر کوشش پر سخت مزاحمت کی جائے گی۔