اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملک بھر میں انتخابات کیلیے جولائی کے آخر کی تاریخ تجویز کردی،امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ گندم کی کٹائی اور حج کا سیزن گزرنے دیا جائے، بڑی عید کے بعد کسی تاریخ پر الیکشن ہونا مناسب ہوگا، عدالت یہ معاملہ سیاستدانوں پر چھوڑے اور خود کو سرخرو کرے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت نے کی،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی بنچ میں شامل ہیں۔
دوران سماعت سراج الحق نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں کسی نے پی ٹی آئی سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ نہیں کیا تھا، دونوں صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کرنے پر عوام حیران ہیں،امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ میں نے وزیراعظم اور عمران خان سے ملاقات کی، مسائل کا حل صرف الیکشن ہیں اور کوئی راستہ نہیں ، عمران خان کو کہا نہیں چاہتا ملک میں 10 سال مارشل لا لگے، عمران خان نے کہاکہ میری عمر اس سے زیادہ نہیں، میں بھی یہ نہیں چاہتا ۔
سراج الحق نے کہاکہ 90 دن سے الیکشن 105 دن پر آگئے ، اگر 105 دن ہو سکتے ہیں تو 205 دن بھی ہو سکتے ہیں،میڈیا نے پوچھا کیا آپ کو اسٹیبلشمنٹ نے اشارہ دیا ہے،میرا موقف ہے عدلیہ افواج اور الیکشن کمیشن کو سیاست سے دو رہونا چاہیے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گندم کی کٹائی اور حج کا سیزن گزرنے دیا جائے، بڑی عید کے بعد کسی تاریخ پر الیکشن ہونا مناسب ہوگا، عدالت یہ معاملہ سیاستدانوں پر چھوڑے اور خود کو سرخرو کرے۔