راولپنڈی(امت نیوز)چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ مکی آرتھر ورلڈ کپ تک پاکستان کے کوچ رہیں گے، مورنے مورکل آئی پی ایل کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو بطور باؤلنگ کوچ جوائن کریں گے۔
مکی آرتھر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ مکی آرتھر کو بطور ڈائریکٹر کرکٹ پاکستان کرکٹ ٹیم تعینات کردیا گیا ہے، غیرملکی کوچز کا ماحول بہت پروفیشنل ہوتا ہے، ٹاپ ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کے لیے ٹاپ کوچز کو منتخب کرنا ہوگا، سفارش کی وجہ سے پروفیشنلزم متاثر ہوتی ہے، ڈیپارٹمنٹ کرکٹ پاکستان میں ستمبر تک واپس آجائے گی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا معیار بہتر نہیں، کرکٹ خود ایک عالمی زبان ہے، زبان کا کوئی مسلہ نہیں، انٹرنیشنل سطح پر کوچ کا کام دماغی طور پر مضبوط کرنا ہوتا ہے، چار ماہ سے مکی آرتھر سے کوچنگ پینل کے حوالے سے بات چیت چل رہی تھی، مکی آرتھر پر بھروسہ ہے، میرا تجربہ مکی آرتھر کے ساتھ اچھا ہے، مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستان نے چیمپینز ٹرافی جیتی تھی۔
نجم سیٹھی نے کہا ہمیں کہا جارہا ہے کہ بھارت ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلے اور پاکستان بھارت ورلڈ کپ کھیلنے جائے، برف بھارت کی طرف سے بھی پگھلنی چاہیے، بھارت کو پاکستان آکر کھیلنا چاہیے، اب پاکستان نہ آکر کھیلنے کی بھارت کے پاس کیا وجہ ہے؟ پاکستان میں سیکیورٹی بہترین ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا بی سی سی آئی کہتی ہے کہ پاکستان جا کر کھیلنے کی حکومت کی طرف سے اجازت نہیں، ورلڈ کپ آنے تک ہماری حکومت کا کیا مؤقف ہوگا ابھی نہیں معلوم، ابھی ہمارا موقف یہی ہے کہ بھارت پاکستان آئے اور پاکستان بھارت جا کر کھیلے، پاکستان کے شائقین کرکٹ بھی چاہتے ہیں کہ بی سی سی آئی کے نیچے نہیں لگنا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالنے والے مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان خون میں شامل ہے اور یہ درست بات ہے، پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ میرے احساسات جڑے ہوئے ہیں، کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہونا کوچنگ میں ضروری ہے، پاکستان کے کھلاڑیوں کو گزشتہ 5 سال سے قریب سے دیکھ رہا ہوں۔
مکی آرتھر نے کہا کہ میں پاکستان کے کھلاڑیوں کے کھیل کو جانتا ہوں، پاکستان کے کھلاڑیوں کو بہترین کوچنگ ملے گی، میں پاکستان کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہر ہفتے رابطے میں رہا ہوں، پاکستان کے ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں سے ملاقات کی، پاکستانی کرکٹرز کے پاس بے پناہ صلاحیت ہے، پاکستان کے کھلاڑیوں کو بہتر سے بہتر صلاحیتوں کا حامل بنانا ہے۔
قومی ٹیم کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنا ضروری ہے، بابراعظم کی بیٹنگ کرتے وقت ہاتھوں کی رفتار نے بہت متاثر کیا، گرانٹ فلاور نےلاہور میں مجھے بابراعظم کو دیکھنے کا بتایا، میں بابراعظم کو پہلی بار کھیلتے دیکھ کر بہت متاثرہوا، بابراعظم کمال کے بیٹر ہیں جو کرکٹ کے لیجنڈ بن سکتے ہیں