علیحدگی پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو زمین پر بٹھا رکھا ہے۔فائل فوٹو
 علیحدگی پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو زمین پر بٹھا رکھا ہے۔فائل فوٹو

5 فوجیوں کی ہلاکت کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کیلئے بھارتی واویلا

سرینگر(امت نیوز)مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے 5 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کیلئے واویلا شروع کردیا۔ مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی انتظامیہ نے پہلے اموات کی وجہ فوجی ٹرک میں آتشزدگی بتائی تاہم کچھ دیر بعد اسے مجاہدین کا حملہ قرار دیدیا۔ واقعے کو حملہ قرار دینے کا مقصد سرینگر میں مجوزہ جی20 اجلاس سے قبل پاکستان کیخلاف پروپیگینڈہ تیز کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن جیتنے کیلئے پلوامہ حملے کا ڈرامہ رچانی والی مودی سرکار نے ضلع راجوڑی میں اپنے 5 فوجیوں کی ہلاکت کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا شروع کردیا۔ اطلاعات کے مطابق جمعرات کی شام ضلع راجوڑی میں بھارتی فوجی ٹرک میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر آگ لگنے کے نتیجے میں 5 فوجی ہلاک ہوگئے تھے، یہ آگ اس قدر اچانک پھیلی کے ٹرک میں موجود 5 اہلکاروں کو باہر نکلنے کا موقع تک نہیں ملا اور وہ زندہ جل کر ہلاک ہوگئے۔ بھارتی انتظامیہ نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرک میں آگ ممکنہ طور پر آسمانی بجلی گرنے سے لگی، تاہم اس بیان کے کچھ دیر بعد ہی مودی سرکار نے واقعہ مجاہدین کا حملہ قراردیکر پاکستان کیخلاف زہر اگلنا شروع کردیا۔

بھارتی فوجی حکام کے مطابق ٹرک پر مجاہدین نے حملہ کیا، مجاہدین کی جانب سے فائرنگ اور دستی بم پھینکنے کے بعد ٹرک میں آگ لگی جو کہ اموات کا سبب بنی۔ انتظامیہ کے مطابق حملہ آوروں کی تلاش کیلئے نفری طلب کرکے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پلوامہ حملے کا ڈرامہ رچانے کے بعد بھی مودی سرکار نے اس کا الزام پاکستان کے سر ڈال دیا تھا تاہم سابق گورنر مقبوضہ کشمیر نے بھانڈ پھوڑتے ہوئے واضح کیا تھا کہ پلوامہ حملہ مودی سرکار نے خود کرایا تھا جس کا مقصد پاکستان کیخلاف نفرت انگیزی پیدا کرکے الیکشن جیتنا تھا۔

بھارت کی جانب سے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے تازہ واقعے کو بھی مجاہدین کے حملے سے نتھی کرنے کا مقصد سرینگر میں مجوزہ جی20 اجلاس سے قبل پاکستان کیخلاف پروپیگینڈہ تیز کرنا ہے۔ رواں برس جی ٹی اجلاس بھارت کی میزبانی میں سرینگر میں 23 مئی کو منعقد ہورہا ہے۔ سرینگر میں اجلاس منعقد کرنے کا مقصد مودی سرکار دنیا کو یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ بھارت کے زیر انتظام ہونے کے نتیجے میں یہ سرینگر میں امن کی فضائیں برقرار ہیں جبکہ درحقیقت وہاں ہونے والے احتجاج اور آزادی کی تحریک خود مودی سرکار کیلئے درد سر بنے ہوئے ہیں۔