سوات (امت نیوز) سوات میں دو دھماکوں میں 11 پولیس اہلکاروں اور 7 شپرہوں سمیت 18 افراد جاں بحق ہوئے،ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ کبل دھماکے میں زخمی 40 سے زائد زیرعلاج ہیں ۔
سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے کے بعد ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں سوگ کا سماں ہےجبکہ کبل بازار مکمل طور پربند ہے ۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 40 میں سے 8 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کےبارے میں حتمی طورپرکچھ نہیں کہا جاسکتا۔
Huge Blasts in #Swat Kabal CTD Center pic.twitter.com/0TUt8e2hQu
— Shahab Ur Rehman (@ishahabrahman) April 24, 2023
ڈی پی اوسوات شفیع اللہ کا کہنا ہے کہ تھانے میں بارود اور گولے پڑے تھے، دہشتگردی کا پہلو بھی دیکھا جارہا ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے کبل میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس سٹیشن کے قریب دو دھماکے ہوئے۔دھماکوں کے فوری بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی۔
دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی بند ہو گئی ہے جبکہ ہسپتالوں میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
ایس پی شاہ حسن خان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سوات میں ہونے والے بم دھماکوں میں 11 اہلکار شہید ہوئے ہیں، جبکہ دھماکے میں 29 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم ترجمان سوات پولیس کے مطابق واقعہ میں 12 اہلکار شہید ہوئے ہیں جبکہ 40 افراد شدید زخمی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے سے تھانے کی عمارت کا ایک حصہ گرگیا۔ اس حوالے سے ڈی ایچ او نے بتایا کہ دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور دھماکے کے بعد زخمیوں کو سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔