کراچی(امت نیوز)منکی پاکس کے پھیلاؤ کے خدشہ کے پیش نظر جناح اور سول اسپتال میں آئسولیشن وارڈ قائم کردیے گئے ۔
محکمہ صحت سندھ کی ہدایت پر جناح اسپتال اور سول اسپتال کی انتظامیہ نے خواتین اور مردوں کے لیے دس دس بیڈز پر مشتمل الگ الگ آئیسولیشن وارڈ بنا دیے ہیں۔
ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر گریس کے مطابق فی الوقت اسپتال میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ، تاہم اسٹاف کو تربیت دی جارہی ہے اور مریضوں میں آگہی کے لیے پینافلیکس لگا رہے ہیں، اس کے علاوہ عملے کو ہینڈ سینیٹائزرز، دستانے ، ماسک اور گاؤن سمیت تمام سامان مہیا کر رہے ہیں۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میڈیکل یونٹ فور میں آئسولیشن وارڈ بنایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر کیسز بڑھے تو بستروں کی تعداد چالیس تک بڑھائی جاسکتی ہے۔
وزیرصحت سندھ عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ منکی پاکس کے مریض سے رابطے میں آنے والوں کو آئسولیشن میں رکھ کر مانیٹر کرنا ہوگا، مریضوں کو انسٹی ٹیوٹ آف انفیکشیئس ڈیزیزز میں رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منکی پاکس کی ٹیسٹ کٹس دستیاب نہیں ، سیمپلز این آئی ایچ یا بیرون ملک بھیجے جا سکتے ہیں۔
اس حوالے سے آئی سی سی بی ایس کے پروفیسر ڈاکٹر رضا شاہ نے کہا کہ منکی پاکس کو ٹیسٹ کرنےکی سہولت موجود ہے مگر فی الوقت ویکسین اور دوا موجود نہیں ، یہ بھی کووڈ کی طرح وائرل بیماری ہے جس میں احتیاط کرنے کی بہت ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منکی پاکس کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ہوتا ہے جس کی سہولت کراچی میں موجود نہیں ۔ منکی پاکس کا علاج نہیں ، سبزی ، وٹامن سی، پھل اور پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے تاکہ قوت مدافعت اچھی رہے۔
منکی پاکس کے پیش نظر محکمہ صحت سندھ نے ڈی ایچ اوز کو ضلعی سطح پر ریپڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی بیماری کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے فعال اقدامات کرے گی۔