اسلام آباد(امت نیوز)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے توہین پارلیمنٹ کا معاملہ استحقاق کمیٹی میں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا چیف جسٹس اور ججز کو خط لکھنے سے کام نہیں چلے گا، سپریم کورٹ نے اقلیتی فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش کی ہے، عدالتی حکم سے پارلیمنٹ کی توہین ہوئی ، بہتر ہوگا کہ ہمیں مذاکرات کا کہنے والے اپنے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع کریں۔
بلاول بھٹو زردای نے ججوں کے حکمنامے کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے اسے قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی میں اٹھانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آخر ہم کتنے وزرائے اعظم کو پھانسی پر چڑھا دیں، کتنے وزرائے اعظم کو توہینِ عدالت میں اُڑا دیں، اب وقت آگیا ہے کہ زمین پر لکیر کھینچ دی جائے کہ کسی وزیراعظم کو توہین پر فارغ نہیں ہونے دیں گے، یہ بات بالکل ناقابل قبول ہے کہ بینچ پر بیٹھ کر پوچھا جائے کہ آپ کی اکثریت ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کی پنچایت میں ڈائیلاگ ہونا ہے تو پھر شاید ڈائیلاگ بھی کامیاب نہ ہو سکے، اگر کوئی چاہتا ہے کہ تاریخ میں اسے پی ٹی آئی ٹائیگر فورس کی حیثیت سے یاد رکھا جائے تو پھر اس کی مرضی ہے۔