تہران: ایران کے سرکردہ مذہبی رہ نما اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سابق مندوب اور ایران کی شورائے خبرگان (مجلس خبرگان رہبری) کے رکن عباس علی سلیمانی کے قتل کی ویڈیو فوٹیج مقامی میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ نے قتل کا ایک ویڈیو کلپ نشر کیا ہے جس میں ایک بندوق بردار سیدھے سلیمانی کی طرف جانے سے پہلے تھوڑا سا آگے بڑھتا ہوا نظر آیا اور صفر کے فاصلے سے ان پر پیچھے سے گولی چلا دی۔
*Without a doubt- the strangest assassination I've ever seen*
A senior Iranian cleric and member of one of the regime's most important committees was shot and killed by a security guard at a bank in northern Mazandaran province.
The bank's CCTV records show the senior Ayatollah pic.twitter.com/OWqd9TMUTD
— Ronen Bergman (@ronenbergman) April 26, 2023
ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بدھ کو کہا ہے کہ ملک کی طاقتور مذہبی شخصیت اور رہبر اعلیٰ کا انتخاب کرنے والے ماہرین کی کمیٹی کے رکن آیت اللہ عباس علی سلیمانی مسلح حملے میں قتل کر دیے گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی نیوز ایجنسی ارنا نے ایک سرکاری عہدے دار کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’آج صبح ایک مسلح حملے میں آیت اللہ عباس علی سلیمانی کی موت واقع ہو گئی ہے۔ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔‘
ایرانی نیوز ایجنسی نے مزید بتایا ہے کہ مذہبی شخصیت پر حملہ ملک کے شمالی صوبے مازندران کے شہر بابلسر میں کیا گیا۔
This case is reminiscent of the knife attack on Ayatollah Yousef Tabatabai-Nejad, Khamenei's representative in Esfahan Province, last year. But he survived.
— Jason Brodsky (@JasonMBrodsky) April 26, 2023
ارنا نیوز ایجنسی نے مازندران صوبے کے ایک سکیورٹی اور سیاسی عہدے دار کے حوالے سے بتایا، ’آیت اللہ عباس علی سلیمانی آج صبح ایک مسلح حملے میں قتل کر دیے گئے ۔۔۔ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ ہو رہی ہے۔
عہدے دارکے مطابق حملہ ایک بینک میں ہوا۔ انہوں نے بتایا، ’حملہ آور کا محرک ابھی واضح نہیں ہے، جو سامنے آنے پر بتا دیا جائے گا۔‘
مازندران کے گورنر محمود حسینی پور نے کا کہ حملہ آور بینک کا مقامی سیکیورٹی اہلکار تھا۔انہوں نے ٹیلی ویژن پر کہا، ’ابھی تک ہماری معلومات اور کاغذات ظاہر کرتے ہیں کہ یہ سکیورٹی یا دہشت گردی کا معاملہ نہیں تھا۔‘