اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ثاقب نثار نے الیکشن میں عمران خان کیلئے دھاندلی کا بازار گرم کیا، ثاقب نثار نے سوموٹو لے لے کر ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، ثاقب نثار نے پاکستان کےاسپتالوں کا نظام تباہ کیا۔
قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد ایوان میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ شکرادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو کی قرارداد پر اعتماد کا ووٹ دینے پرسب کا شکر گزار ہوں، آج ایک بار پھر ایوان نے مجھے عزت سے نوازا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے اعتماد کا مان رکھوں گا۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے مطالبہ کیا ہے کہ 2018 کے الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کرائیں، قوم کا بتایا جائے کس طرح الیکشن کو چوری کیا گیا؟
انہوں ںے کہا کہ سال 2018ء میں پاکستان کی معیشت دنیا میں ایک مانی ہوئی معیشت تھی جو تیزی سے ترقی کررہی تھی مگر آج جھرلو الیکشن کی وجہ سے آج پاکستان مشکلات کا شکار ہے، ساری دنیا جانتی ہے کہ 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی، دھاندلی کے لیے کیا کیا انتظامات نہیں کیے گئے، کس طرح آر ٹی ایس کو بند کروادیا گیا، تاریخ میں پہلا الیکشن تھا شہروں کی نتائج مہینوں تک التوا کا شکار رہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب نتائج کے لیے عدالت میں درخواستیں دی گئیں تو اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دے دیا کہ مزید گنتیاں عدالتوں میں بند ہوں گی اس کے بعد کوئی گنتی نہیں ہوگی، پانچ سال گزرنے کو ہیں دھاندلی کی تحقیقات نہیں ہوئیں، اسپیکر صاحب 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ دھاندلی کی تحقیقات سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی سامنے آئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف سازش کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات تیزی سے جاری تھے تو عمران نیازی کے اشارے پر دو صوبوں کی حکومتوں کو وفاقی حکومت کے خلاف مشکلات پیدا کرنے کا کہا گیا، پھر سائفر کا کہہ کر کس طرح امریکا کا نام لیا گیا اور ہماری حکومت کو امپورٹڈ حکومت کہا گیا۔
انہوں نے کہا آئی ایم ایف سے بات ہو رہی تھی تو عمران خان نے اپنے وزیروں کو کہا شرائط نہ مانیں، یہ سازش میری حکومت کے خلاف نہیں عوام کے ساتھ کی جارہی ہے، ہماری حکو مت کو امپورٹڈ کہا گہا، سائفر کے نام پر امریکا کو نشانہ بنایا گیا، چین اور روس کیلئے ہمدردی کا اظہار کرکے مگر مچھ کے آنسو بہائے گئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں روس سے تیل کا معاہدہ ہوا، اس وقت روس میں بحری جہاز پر تیل بھرا جارہا ہے اور سستے تیل کا یہ جہاز جلد پاکستان آئے گا، اگر ہماری حکومت امپورٹڈ حکومت ہوتی تو کیا روس ہمیں تیل دیتا؟۔