گندم – چینی کی سمگلنگ روکنے کیلئے 10 اضلاع میں چیک پوسٹیں قائم

پشاور(سٹاف رپورٹر) اشیائے ضروریہ چینی ،گندم کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کیلئے خیبر پختون کے10اضلاع میں 21 چیک پوسٹیں قائم کردی گئیں ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری خوراک، داخلہ، انڈسٹریز سمیت کسٹم اور سپیشل برانچ حکام، متعلقہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید سخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ذخیرہ اندوزی کے تدارک کیلئے بھی اقدامات جاری رکھے۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے اپنے مابین معلومات کے تبادلے اور اچھی کوآرڈینیشن کے ذریعے سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ٹھوس کارروائیاں عمل میں لائیں۔سمگلنگ کی روک تھام بارے میں اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سلسلے میں10 سرحدی اضلاع میں 21 چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیوں کے دوران پشاور میں 57 ٹن چینی (57050 کلوگرام)جبکہ ضلع خیبر میں (22050 کلوگرام) 22 ٹن چینی ضبط کی گئی ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضبط شدہ چینی قانونی کاروائی مکمل کرنے کے بعد عوام کو فروخت کر دی جاتی ہے۔اسی طرح رمضان المبارک میں گرانفروشی، ذخیرہ اندوزی اور دیگر متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی پر چھ ہزار دو سو پینتیس یونٹس پر 2 کروڑ 90 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے بھی کئے گئے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری خوراک نے اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں 52 لاکھ 87 ہزار سے زائد مستحق خاندانوں میں ایک کروڑ 53 لاکھ سے زائد 10کلوگرام آٹے کے تھیلے مفت تقسیم کئے گئے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ڈیلرز کے سٹاک کی کڑی نگرانی کی جائے اور ضلعی انتظامیہ سرحدی اضلاع کو ضرورت سے زیادہ اشیائے ضروریہ کی سپلائی کنٹرول کرنے پر خصوصی توجہ دے کر ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنائے۔

پوسٹیں قائم