سوات(بیورورپورٹ)سوات میں سی ٹی ڈی تھانہ کبل میں دھماکوں کے بعد سکریننگ اور کلیئرنس آپریشن مکمل ہونے کے بعد متاثرہ کمپاؤنڈ کو کلیئرقراردیدیا گیا۔شواہد کے مطابق دھماکے سی ٹی ٹی کے مال خانہ میں پڑے سیکڑوں کلوگرام بارودی مواد کے باعث ہوئے ہیں تاہم دیگر پہلوؤں کو بھی جانچاجارہا ہے۔دھماکوں میں زخمی 7پولیس اہلکار اورخاتون مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔آرپی او ملاکنڈڈویژن ناصرمحمودستی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ 24اپریل کی رات ہونے والے سانحے میں 18افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں 11پولیس اہلکار،ایک خاتون،دو بچے اور چار مشتبہ افراد شامل ہیں۔50سے زائد زخمی افراد میں سے پولیس کے 7جوانوں پشاوراور سیدوشریف اسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ ایک خاتون کا بھی اسپتال میں علاج جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک ملنے والے شواہد کے مطابق اس سانحے میں دہشت گردی کا عنصر کا ثبوت نہیں ملاہے اور سانحہ مال خانے میں سیکڑوں من بارودی موادپڑے رہنے کے باعث رونما ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے اور کمیٹی کے اراکین نے سوات کا دورہ کرکے خود تحقیقات شرو ع کردی ہیں اور جو بھی حقائق سامنے آئیں گے ہم قوم اور میڈیا کو ان سے آگاہ کردیں گے۔
کلیئر قرار