کراچی(رپورٹ:محمد اطہر فاروقی)کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پھوڑے زدہ 3 مسافروں کے آنے سے کھلبلی مچ گئی۔ منکی پاکس کے شبہ پر تینوں مسافروں سے نمونے لیکر ٹیسٹنگ کیلئے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھیج دیے گئے جبکہ تینوں مسافروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ائیرپورٹ طبی عملے نے محکمہ صحت سے مزید ڈاکٹرز اور طبی عملے کی فراہمی کی درخواست کر دی۔محکمہ صحت سندھ نے صوبے سمیت کراچی میں منکی پاکس کے مریض رپورٹ ہونے کی تردید کردی ہے ۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ کراچی میں منکی پاکس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا،کراچی ایئرپورٹ پر مسافر میں منکی پاکس کی تشخیص کے حوالے سے کوئی صداقت نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا کیس راولپنڈی میں رپورٹ ہونے کے بعد تمام ایئرپورٹس پر اسکریننگ کے سسٹم کو فعال کر دیا گیا تھا،جس کے بعد جمعرات کے روز کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 3 مشتبہ کیسز کی تشخیص کی اطلاع پر کھلبلی مچ گئی ۔تینوں افراد بیرون ملک سے کراچی ائیر پورٹ پہنچے تھے۔امت کو کراچی ائیرپورٹ میں تعینات محکمہ صحت سندھ کے عملے سے حاصل معلومات کے مطابق ائیر پورٹ پر 3 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے جس میں سے ایک شخص نے صومالیہ سے سفر کیا تھا،جس کے جسم میں پانی کے پھوڑے تھے جو اسکریننگ میں سامنے آئے،جسم میں پھوڑے کا ہونا منکی پاکس کی علامات میں سے ہے، تینوں مشتبہ افراد کو ائیرپورٹ کے قریب بھٹائی آباد میں قائم آئسو لیشن وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا ہے جبکہ ان کے جسم سے نمونے حاصل کر کے اسلام آباد قومی ادارہ صحت میں ٹیسٹنگ کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں۔قومی ادارہ صحت سے منکی پاکس کی تصدیق ہونے کے بعد مریضوں کو کراچی کے بڑے اسپتالوں میں قائم آئسولیشن وارڈز میں علاج کے لئے بھیجا جائے گا۔اس ضمن میں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہےکہ کراچی میں منکی پاکس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا غیر مصدقہ اطلاعات فراہم کرنے سے گریز کیاجائے،ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ صوبہ سندھ میں منکی پاکس کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ۔