سری نگر(امت نیوز)مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جی ٹوئنٹی اجلاس کا عمل شروع ہوتے ہی وادی میں گرفتاریوں، تشدد اورپوچھ گچھ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔سیکڑوں کشمیری نوجوانوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کی صورتحال گوانتاناموبے سے بھی بدتر ہے۔
سری نگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کہا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس کی وجہ سے کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کی تیاریاں شروع ہوتے ہی قابض حکام نے سیکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے پونچھ واقعے کے بعد سے علاقے کے لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے کہا کہ پونچھ سے گرفتار مختار شاہ نامی شخص بھارتی فورسز کی حراست میں ہلاک ہوگیا، بھارتی فورسز مختار شاہ کی ہلاکت کو خودکشی کا رنگ دے رہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مختار شاہ کی ہلاکت کی تحقیقات ہونی چاہیے