ایمسٹرڈیم (انٹرنیشنل ڈیسک) نیدرلینڈز کی پولیس نے نشے میں ڈرائیونگ کے واقعے میں ’بورس جانسن‘ نامی شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیدرلینڈز کی پولیس نے نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیا لیکن پولیس اہلکار اُس کا ڈرائیونگ لائسنس دیکھ کر حیران رہ گئے جس پر اس کا نام بورس جانسن مع سابق وزیر اعظم کی تصویر کے ساتھ درج تھا۔
لائسنس میں سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی تصویر مع صحیح تاریخ پیدائش کے درج تھی۔ تحقیق میں پتہ چلا کہ یہ جعلی یوکرینی ڈرائیونگ لائسنس ہے جو 2019 میں تیار ہوا تھا اس کی ایکسپائری 3000 کے آخری تک تھی جبکہ 35 سالہ ڈرائیور کا تعلق گروننگن کے مغرب میں واقع چھوٹے سے قصبے زیوڈورن سے ہے۔
پولیس کے ترجمان ہیجس ڈمسترا نے کہا کہ آدھی رات کو نیدرلینڈز کے شمالی شہر گروننگن میں ایما نامی پل کے قریب ایک کار کھمبے سے ٹکرائی تھی۔ جب پولیس وہاں پہنچی تو ڈرائیور گاڑی میں موجود نہیں تھا بلکہ وہ پُل پر کھڑا تھا۔ اس نے اپنی شناخت کرنے سے انکار کیا اور اپنی نشے کی حالت کی تصدیق کرانے کیلئے بریتھالیزر ٹیسٹ کرانے سے بھی انکار کر دیا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جب گاڑی کی تلاشی لی تو اندر سے بورس جانسن کا جعلی ڈرائیونگ لائسنس ملا۔
پولیس یہ نہیں بتا سکی کہ یہ جعلی دستاویز کہاں سے بنائی گئی لیکن نیدرلینڈز کے نشریاتی ادارے کی صحافی اور روس میں ادارے کی سابق نمائندہ کیسیا ہیکسٹر نے انکشاف کیا کہ ممالک کے سربراہان کے نام پر جعلی ڈرائیور لائسنس یوکرین میں سیاحتی دکانوں سے آسانی سے خریدے جا سکتے ہیں۔