مظفرآباد(نامہ نگار) محکمہ خوراک اور ریاست کو آٹا بحران کا شکار کرنے کیلئے آٹا گندم سپلائی کرنے والے ٹھکیداران نے ایکا کر لیا،چندہ مہم شروع،ٹینڈرز کا حکم امتناعی حاصل کرنے کے بعد جی ایس ٹی پر حکم امتناعی لینے کیلئے کمر کس لی،تفصیلات کے مطابق ریاست کو آٹا بحران کا شکار کرنے کیلئے گزشتہ ایک عرصہ سے آٹا کنٹریکٹرز جن میں اکثریت ٹھیکیداران محکمہ خوراک ہی سے ریٹائرڈ ہونے والوں کی ہے،جو ایک عرصہ سے محکمہ خوراک اور ریاست کو سرکاری آٹا جیسی نعمت سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ پسند ونا پسند کی بنیاد پر سرکاری آٹا حاصل کر کے اسے ذخیرہ بھی کر لیتے ہیں اور پھر اسی آٹا کو پسند و نا پسند کی بنیاد پر مہنگے داموں فروخت کرنے میں بھی ملوث پائے جاتے ہیں،گزشتہ ایک عرصہ سے یہ آٹا کنٹریکٹرز کبھی ٹینڈرز کے خلاف اعلیٰ عدلیہ سے مختلف حیلی بہانوں کے بعد حکم امتناعی اور کبھی جنرل سیلز ٹیکس کے خلاف احتجاج ہڑتال کر کے عوام الناس کو زندگی کی بنیادی ضرورت آٹا سے محروم کرنے کی کوششوں میں مشغول رہتے ہیں جس کی وجہ سے ریاست اور ریاستی عوام شدید اذیت میں مبتلا ہوتے ہیں،سول سوسائٹی سمیت سیاسی سماجی مذہبی تجارتی اور عوامی حلقوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے ریاست کی قابل ترین وزراء و دیگر بیوروکریٹس کی نو رکنی کمیٹی بنانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے تمام آٹا،گندم ڈھلائی کرنے والے کنٹریکٹرز کا قبلہ درست کرنے کیلئے خصوصی تحقیقاتی کمیشن بھی تشکیل دیا جائے اور محکمہ خوراک سے ریٹائرڈ ہونے والے آٹا کنٹریکٹرز کے ٹھیکہ جات حاصل کرنے پر پابندی عائد کی جائے تا کہ آئے روز محکمہ خوراک اور ریاست کو بلیک میل کر کے اور مختلف حیلے بہانوں سے حکم امتناعی حاصل کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے اور ایسے عناصر کی روک تھام کی جا سکے جو ریاست اور ریاستی عوام سمیت محکمہ خوراک کو بلیک میل کر کے ذاتی مفادات کے حصول پر گامزن ہوتے ہیں۔