مقبوضہ بیت المقدس(امت نیوز) اسرائیلی جیل میں قید 87 روز سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے فلسطینی قادر عدنان شہید ہوگئے۔ فلسطینی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے قادر عدنان نے 5 فروری کو گرفتاری کے فوراً بعد بھوک ہڑتال شروع کردی تھی، 12 مرتبہ گرفتار ہونے والے 45 سالہ قادر عدنان نے تقریباً 8 برس اسرائیلی قید میں گزارے، جس میں کئی بار وہ بھوک ہڑتال پر رہے۔
فلسطینی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قادر عدنان کو سرد مہری سے قتل کیا گیا، ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔انسانی حقوق تنظیم کے مطابق اس وقت ایک ہزار سے زائد فلسطینی بغیر کسی الزام کے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔قادر عدنان کا شمار فلسطینی تنظیم اسلامک جہاد کے سینئر رہنماؤں میں ہوتا تھا۔
اسرائیلی جیل حکام نے قادر عدنان کے انتقال کی تصدیق کردی۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ قادر اپنے سیل میں بے ہوشی کی حالت میں ملے، انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
قادر عدنان کی اہلیہ نے جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا تھا کہ انہوں نے کسی بھی طرح کی مدد اور طبی معائنے سے انکار کردیا تھا، انہیں ایک انتہائی مشکل حالات میں رکھا گیا تھا، اسرائیل نے قادر کو سویلین اسپتال منتقل کرنے سے انکار کردیا جبکہ انہیں اپنے وکیل سے بھی ملنے کی اجازت نہیں تھی۔