پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ درست قرار پایا تو نیب قوانین کے خلاف فیصلہ کالعدم ہوجائے گا، فائل فوٹو 
میڈیا  کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں، فائل فوٹو

سیاسی لوگوں نے عدالت کا ماحول آلودہ کر دیا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحات ایکٹ 2023 کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران تمام فریقین سے جواب اور پارلیمانی کارروائی کار یکارڈ بھی طلب کر لیاہے ، کیس کی سماعت پیرتک ملتوی کر دی گئی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے جسٹس نقوی کو الگ کرنے، حسن رضا پاشا کی فل بینچ بنانے کی درخواست مسترد کر دی۔سیاسی جماعتوں اور وکلا تنظیموں سے 8 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیا ل کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی ، جس دوران پاکستان بار کونسل کے کی جانب سے حسن رضا پاشا پیش ہوئے اور ان کا چیف جسٹس کے ساتھ مکالمہ ہوا، حسن رضا پاشا نے کہا کہ انتخابات والے کیس میں بھی فل کورٹ بنانے کی درخواست کی تھی، آج بھی یہی استدعا ہے ، فل کورٹ بنایاجائے یا پھر سات سینئر ججز پر مشتمل بینچ بنایا جائے تاکہ کسی بھی سیاسی جماعت میں فریق اعتراض نہ کر سکے ۔

حسن رضا پاشا نے جسٹس مظاہر نقوی پر نام لیے بغیر اعتراض کیا اور کہا کہ بینچ کے ایک ممبر کے خلاف بار کونسل کی جانب سے چھ ریفرنس دائر کیے جا چکے ہیں، مناسب ہو گاکہ وہ اس بینچ میں شامل نہ ہوں اور کیس کو نہ سنیں کیونکہ اس سے معاملہ سیاسی نوعیت کا ہو جائے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ریفررنس صرف صدر مملکت دائر کر سکتے ہیں باقی شکایات جو جوڈیشل کونسل میں ہیں وہ مجھ سمیت کئی سینئر ججز کیے خلاف ہیں، شکایات آتی رہتی ہیں ،قانون بڑا واضح ہے کہ جب ریفرنس آجائے یا شکایت آجائے تو جج کو کام سے کسی صوررت نہیں روکا جا سکتا، آپ تو نفیس آدمی ہیں پھر یہ بات کر رہے ہیںکہ تمام ججز پر مشتمل بینچ بنایا جائے ،لیکن آپ اپنے دائیں بائیں ساتھیوں سے پوچھیے گا کہ ان کی نظر میں فل کورٹ کیاہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ مقدمہ جو انتخابات کا تھا اس میں بھی کہا گیا کہ فلاں فلا ججز کو باہر نکال کر باقی ججز کا فل کورٹ بنایاجائے ، ایسا نہیں ہوتا، سیاسی لوگوں کی جانب سے عدالت کا ماحول آلودہ کر دیا گیاہے ، وہ من پسند فیصلہ چاہتے ہیں ، جس کی وجہ سے ماحول خراب ہو رہاہے ، ہم کسی بھی صورت میں اس معاملے کو اس انداز میں نہیں لے کر جائیں گے کہ فلاں جج کو شامل کر دو اور فلاں جج کو نکال دو ۔بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت پیر 8 مئی تک ملتوی کردی۔