اسلام آباد(اُمت نیوز) اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں انتخابات ایک ہی دن کرانے پر اتفاق،آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامہ جاری کر دیاگیا۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات سے انتخابات کی تاریخ کا تعین کریں، سیاسی فیصلوں کا حقیقی فورم سیاسی جماعتیں اور پارلیمان ہیں، عدالت کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے، قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے۔ اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے کہ سیاست ختم ہوگی تو آئینی اور پارلیمانی بالادستی کو خطرات ہوں گے،
اے این پی کی بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں انتخابات ایک ہی دن کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں مذاکرات سے عام انتخابات کی تاریخ کا تعین کریں،
سیاسی فیصلے عدالتوں میں لے جانے سے عدالتی بحران کا خدشہ ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا سیاسی اور اقتصادی بحران نے ملک غیر یقینی حالات سے دوچار کر رکھا ہے، جس سے آئین اور پارلیمان کی بالا دستی کو خطرات لاحق ہیں، سیاسی فیصلے عدالتوں میں ہوں گے تو بحران اور شدت اختیار کر سکتاہے، قانون اور آئین سازی پارلیمان کا اختیار ہے، عدلیہ کا کام قوانین کی تشریح کرنا ہے۔
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ انتخابات کی تاریخ کے تعین کےلئے آئینی ، قانونی اور سیاسی پہلو مد نظر رکھنا ہوں گے،
اعلامیہ میں واضح کیا گیا کہ پورے ملک میں منصفانہ مردم شماری ہونی چاہئے، مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات بھی دور ہونے چاہئے۔اے پی سی کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں اے این پی رہنما امیر حیدر ہوتی نے کہا، کچھ لوگ الیکشن کے بجائے سلیکشن چاہتے ہیں، سیاسی بحران سے نکلنے کےلئے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے، سیاسی فیصلے عدالتوں میں ہونے سے مزید بحران پیدا ہوں گےآل پارٹیز کانفرنس میں فیصلہ ہوا کہ صوبائی خودمختاری کے خلاف سازش برداشت نہیں کی جائے گی،شرکا نے نیشنل فنانس کمیشن کے فوری اجرا کا مطالبہ بھی کیا،اعلامیے میں انیسویں آئینی ترمیم پر نظر ثانی، لاپتہ افراد بازیابی کا مطالبہ بھی کیا گیاہے.