عدالت نے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین سے وضاحت طلب کرلی، فائل فوٹو
عدالت نے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین سے وضاحت طلب کرلی، فائل فوٹو

عمران خان آج اسلام ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے، گرفتاری کا امکان

لاہور(امت نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونے کیلئے اب سے کچھ دیر بعد زمان پارک لاہور سے روانہ ہوں گے۔ عدالت نے گزشتہ روز نو مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری میں ایک دن کی توسیع کرتے ہوئے کہا تھا عمران خان آج پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔

عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ دوپہردو بجے کرے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں گے۔

عمران خان کے ساتھ پندرہ وکلاء کو کمرہ عدالت جانے کی اجازت ہوگی ، کورٹروم نمبر ون میں وکلاء، صحافیوں کا داخلہ خصوصی پاس کے ذریعے ہوگا۔

وفاقی پولیس نے اس حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈھائی ہزار اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایف سی اور رینجرز کے آٹھ سو اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے جنہی واٹر کینن، آنسو گیس شیل مہیا کیے جائیں گے۔ اینٹی رائٹ فورس کے ساتھ ساتھ پولیس کو ربڑ کی گولیاں بھی مہیا کی جائیں گی۔۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم بھی موقع پرموجود ہوگی جبکہ ہنگامہ آرائی کی صورت میں کارکنان کو گرفتار کرنے کے لیے قیدی وین بھی موجود ہوں گی ۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی قسم کا اجتماع غیرقانونی ہوگا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی معتبر اطلاع ہے، آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد انہیں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

اپنی ٹویٹ میں یہ خدشہ ظاہر کرنے والے بابراعوان نے چیف جسٹس سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لیںے کا مطالبہ بھی کیا۔

گزشتہ روز یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ طبیعت ناسازہونے پرشوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز نے عمران خان کو مکمل آرام کا مشورہ دیتے ہوئے انہیں چلنے پھرنے میں احتیاط کی ہدایت کی تھی۔ ڈاکٹرزکی جانب سے کہا گیا تھا کہ عمران خان ٹانگ پر وزن ڈالنے سے احتیاط کریں، ان کی ٹانگ کا جلد دوبارہ معائنہ کیا جائے گا۔