اسلام آباد(امت نیوز)سپریم کورٹ نے پشاور چڑیا گھر کے لیے زمبابوے سے دو افریقی ہاتھی منگوانے کی اجازت کی درخواست مسترد کردی
درخواست کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل شفقت محمود نے موقف اختیارکیا کہ پاکستان نے جانوروں کے حوالے سے بین الاقوامی کنونشن پر دستخط کر رکھے ہیں، کنونشن کے تحت ناساز گاز ماحول کی وجہ سے ہاتھی لانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کنونشن کے تحت جانوروں کو پنجرے میں بند نہیں کیا جا سکتا۔
اس حوالے سے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ ساتھ مقامی ماہرین نے بھی ہاتھی کے حوالے سے مناسب ماحول کی عدم دستیابی کا لکھا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے محکمہ ماحولیات کی اجازت سے مشروط این او سی جاری کیا تھا جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا زمبابوے کی حکومت نے ہاتھی لے جانے کی اجازت دی ہے، زمبابوے حکومت کا اجازت نامہ بھی کیس کے ہمراہ نہیں لگایا گیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل شفقت عباسی نے کہا کہ کمیٹی نے افریقی ہاتھی کو چڑیا گھر میں رکھنے کے عمل کو ناساز گار بتایا جس پر عدالت نے درخواست کو مسترد کردیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہاتھی درآمد کرنے کی اجازت کے عمل کے دوران 4 کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہو چکی ہے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ رقم کے لیے علیحدہ کیس دائر کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ درخواست گزارنے پشاور چڑیا گھر کے لیے دو ہاتھی منگوانے کے لیے پہلے ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔