کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایسٹ انویسٹی گیشن پولیس ایک ماہ گزر جانے کے باوجود سندھ پولیس میں بھرتیوں کیلئے جعلی ڈومیسائل جمع کرانےوالے خواہشمندوں کے خلاف کارروائیاں کرنے میں تاحال ناکام ہے
عزیز بھٹی تھانے میں 31مارچ کو مقدمہ الزام نمبر 274/23بجرم دفعات 420/468/471/34ایس ایس یو کے ڈی ایس پی اقبال اعوان کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس کی تفتیش ایس آئی یو عزیز بھٹی کے سپرد کی گئی ، مقدمہ مدعی نے الزام عائد کیا تھا کہ ایس ایس یو میں بھرتی ہونے والے سات خواہشمند جعلی ڈومیسائل جمع کرواکر سندھ پولیس میں بھرتی ہونا چاہتے تھے ،
جعلسازی کرنے والے سات امیدواروں میں عشرت،اخترعلی ، وقاص، اکبر، شہزاد نعیم اورنبیل شامل ہیں جنہیں مقدمے میں نامزد کیا گیا ، اس حوالے سے ڈی آئی جی اسپیشل سکیورٹی یونٹ نے سینٹرل پولیس آفس میں ایک خط ارسال کیا تھاجس میں لکھا گیا ہے کہ سندھ پولیس کی حالیہ بھرتیوں میں جعلی ڈومیسائل جمع کرائے گئے ہیں جس پر اعلی حکام نے مقدمہ درج کرانے کا حکم جاری کیا تھا ، مقدمہ درج ہونے کے باوجود جعلسازی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی تاحال عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے ،
عزیز بھٹی تھانے میں شعبہ تفتیش کے نئے آنے والے ایس آئی او سب انسپکٹر وکیل نے امت کو بتایاکہ میں نے گزشتہ روز ہی چارج لیا ہے مجھے کوئی علم نہیں کہ ایسا کوئی مقدمہ درج کیا گیا جبکہ سابق ایس آئی او عزیز بھٹی انسپکٹر منظور لاشاری نے بتایاکہ جہاں تک مجھے یاد ہے مذکورہ مقدمے کی تفتیش میں کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی تھی انھوں نے کہا کہ اس کیس کا تفتیشی افسراے ایس آئی وسیم کررہا ہے ،
تفتیشی افسر وسیم سے امت کی جانب سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا ۔