کراچی(اسٹاف رپورٹر) اورنگی ٹاؤن کی 200 طالبات کا امتحانی مرکز دوسرے پرچے میں تبدیل ہونے کا انکشاف ہوا ہے
ابراہیم علی بھائی اسکول کی طالبات نے 9 مئی کو کمپیوٹر کا پرچہ عزیز ملت سیکنڈری اسکول سیکٹر15 اے میں دیا تھا ، 11 مئی کو انگریزی کے پرچے کیلئے جانے والی طالبات کو نئے امتحانی مرکز کوسموپولیٹن گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول علی گڑھ کالونی نمبر 2 بھیج دیا گیا ۔
لیاری،شاہ فیصل اورکورنگی سے10 امیدوار نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے ۔ امتحانات کے چوتھے روز بھی سینٹر تبدیلی کا سلسلہ جاری رہا ، انٹرنیٹ سروس کی بندش کے باعث حل پرچہ جات کیلئے فوٹو کاپی کی دکانوں پر رش ، ایک ہزار روپے میں فروخت کیا جارہا ہے ۔
بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے تحت امتحانات شروع ہونے کے چوتھے روز بھی امتحانی مراکز کی تبدیلی کا سلسلہ جاری ہے ، اس ضمن میں معلوم ہواہے کہ گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول اپراہیم علی بھائی نمبر 10 کی دسویں کلاس کی 200طالبات کاامتحانی مرکز علاقے میں واقع عزیز ملت سیکنڈری اسکول سیکٹر15 اےاورنگی ٹاؤن میں تھا ، جہاں انہوں نے 9 مئی کو کمپیوٹر کا پرچہ دیا ،تاہم طالبات جمعرات کوانگلش کے امتحانی پرچہ دینے امتحانی مرکز عزیز ملت سیکنڈری سکول سیکٹر 15 اے اورنگی ٹاؤن پہنچیں توانتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ آپ کا امتحانی مرکز تبدیل کردیا گیا ہے ،آپ سب اب کوسموپولیٹن گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول علی گڑھ کالونی نمبر2اورنگی ٹاؤن میں باقی کے پرچے دیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کی جانب سے تبدیل کیے جانے والے امتحانی مرکز کی اطلاع طالبات کو نہیں دی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ والدین کے ہمراہ عین امتحان کے وقت سینٹر ڈھونڈنے میں وقت گنواتی رہیں اور بیشتر امتحان شروع ہونے کے بعد ہی امتحانی مرکز پہنچ پائیں ،
ذرائع نے بتایا کہ شہر کے دیگر حصوں میں بھی امتحانی مراکز میں نقل مافیا نے طلبا و طالبات سے نقل کے عوض رشوت وصول کی،ذرائع کے مطابق انٹرنیٹ کی بندش کے باعث نقل مافیا کی جانب سے حل شدہ پرچہ فوٹو کاپی کر کے امتحانی مراکز میں ہزاروں روپے میں فروخت کیے جارہے ہیں،حل شدہ امتحانی کاپیاں من پسند امتحانی مراکز سے بھجوانے کا سلسلہ بھی عروج پر ہے، میٹروپولیٹن اسکول گلستان جوہر میں سائنس کے مضمون کی فی کاپی پانچ اور جنرل گروپ کے امتحان میں فی کاپی تین ہزار روپے میں فروخت ہوئی ۔ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے رشید آباد میں قائم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کے چوکیدار نے اسکول کے استاد ڈاکٹرنورکو طلبہ سے امتحانی مواد کے عوض پیسے لینے سے روکا تو استاد نے چوکیدار کو تھپڑ مارے اور دھمکی دی۔ وہیں سعیدآباد میں قائم امتحانی مرکز سمز انگلش سیکنڈری اسکول انتظامیہ کی جانب سے بچوں کو نقل کروانے کے لیے پانچ سو روپےطلب کیے ۔جن طلبہ نے پیسے دیے ان کو انتظامیہ کی جانب سے الگ کمرے میں منتقل کردیا گیا ، اور جن طلبہ نے پیسے نہیں دیے ان پر سختی کی گئی۔
امتیازی سلوک برتنے پرامتحانی پرچے کے بعد طلبہ کی جانب سے اسکول کے پرنسپل کو زودوکوب کیا،حل شدہ پرچہ اور امتحانی جوابی کاپی لگانے کی کئی شکایت پر بھی ان امتحانی مراکز کو تاحال نہ تو بورڈ کی جانب سے کوئی نوٹس لیا گیا اور نہ ہی کوئی ویجلینس کمیٹی نے دورہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ امتحانی مراکز کی تبدیلی کے نام پر بورڈ کا اہلکار نوید قمر وصولیوں میں مصروف ہے جس پر ناظم امتحانات اور چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی نے بھی چشم پوشی اختیار کررکھی ہے ،
دوسری جانب ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت جاری سالانہ امتحانات کے دوران چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ، سیکریٹری بورڈ سید محمد علی شائق، ناظم امتحانات حبیب اللہ سہاگ نے ایچ بی ملک سیکنڈری اسکول ایف بی ایریا کا دورہ کیا۔چیئرمین بورڈ نے اس امتحانی مراکز کے سینٹر سپرنٹنڈنٹ اور اساتذہ کی طرف سے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
جمعرات کے روزصبح میں انگریزی(پرچہ دوم) اور دوپہرنہم و دہم جماعت میں علم شہریت پرچہ اول، علم بدن و حفظان صحت پرچہ اول، تاریخ ہند و پاکستان پرچہ اول، غذا اور تغذیہ نظری پرچہ اول، کمپیوٹر اسٹیڈیز (اختیاری پرچہ اول) نظری کے پرچے ہوئے۔بورڈ کے شکایتی سیل میں لیاری،شاہ فیصل اور کورنگی سے10 امیدوار کی شکایت درج ہوئی جو نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔
صبح کی شفٹ میں گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول گل محمد لین نمبر2 سے ویجیلنس ٹیم نے 4امیدوار،دی فیلکن ہاؤس گرامر اسکول شاہ فیصل کالونی سے 3امیدوار اور نیو رومی سیکنڈری اسکول کورنگی نمبر2 سے 3امیدوارنقل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ چیئرمین میٹرک بورڈسید شرف علی شاہ نے تمام امتحانی مراکز کے سینٹر سپرنٹنڈنٹ کو کہا ہے کہ وہ امتحان کے دوران اپنا کام فرض شناسی کے ساتھ انجام دیں انہوں نے کہا کہ ہر امتحانی سینٹر پر اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ نقل میں مدد دینے والے عناصر کی نشاندہی ضرور کریں اور تمام امیدواروں کی موجودگی کی تصدیق کریں تاکہ بیرونی عناصر کی کسی بھی قسم کی غیر قانونی مداخلت سے نمٹا جا سکے۔