جنیوا(امت نیوز)جنگوں،سیلاب، مسلح تصادم اور دیگر وجوہات کی بنا پر مختلف ممالک میں مجموعی طور پر 7 کروڑ افراد داخلی طور پر بے گھر ہوئے۔انٹرنل ڈسپلیسمنٹ مانیٹرنگ سینٹر ( آئی ڈی ایم سی ) اور نارویجن ریفیوجی کونسل ( این آر سی ) کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق 2022 میں دنیا بھر میں سات کروڑ 10 لاکھ افراد داخلی طور پر بے گھر ہوئے جو ایک ریکارڈ ہے۔رپورٹ کے مطابق 2022 میں سات کروڑ 10 لاکھ افراد داخلی طور پر بے گھر لوگ ( آئی ڈی پیز) کے طور پر درج ہوئے۔ یہ تعداد 2021 کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ میں روس یوکرین جنگ اور پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب کو آئی ڈی پیز کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کی بنیادی وجوہ قرار دیا گیا ہے۔آئی ڈی ایم سی کی چیف الیگزینڈرا بلاک نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ تعداد بہت زیادہ ہے، اس تعداد میں اضافے کی اہم وجوہات میں روس یوکرین جنگ اور پاکستان میں آنے والا سیلاب شامل ہیں، تاہم ان کے علاوہ ’ امریکاز‘ سے لے کر جزائر بحرالکاہل تک مختلف ممالک میں آنے والے بحران بھی آئی ڈی پیز کی تعداد میں اضافے کی وجہ بنے۔بین الاقوامی اداروں کی رپورٹ کے مطابق2022 میں روس یوکرین جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 70 لاکھ لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہوگئے، جبکہ پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب نے 80 لاکھ لوگوں کو دربدر کردیا۔
اسی طرح ’سب صحارن افریقہ ‘ کے خطے میں ایک کروڑ 65 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔ ان میں سے نصف تعداد کے بے گھر ہونے کی وجہ اندرون ملک بالخصوص جمہوریہ کانگو میں جاری خانہ جنگی تھی۔الیگزینڈر بلاک کا کہنا تھا کہ رواں برس عالمی سطح پر ابھرنے والے تنازعات جیسے سوڈان میں متحارب گروپوں کے درمیان لڑائی، کی وجہ سے آئی ڈی پیز کی تعداد میں مزید اضافے کا قوی امکان ہے۔اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 15 اپریل کے بعد سے اب تک سوڈان میں سات لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں جب کہ ڈیڑھ لاکھ شہری ملک چھوڑ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق آئی ڈی پیز کی تین چوتھائی تعداد صرف 10 ممالک میں ہے۔ ان ممالک میں شام، افغانستان، کانگو، یوکرین، کولمبیا، ایتھوپیا، یمن، نائجیریا، صومالیہ اور سوڈان شامل ہیں۔