پیرس (نیٹ نیوز( ایک فرانسیسی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف ایک سال میں ہی لوگ خلا کے کنارے جاکر اپنا لذیذ و پسندیدہ کھانا کھاسکیں گے۔ لیکن اس کے لیے کل 130,000 کی رقم ادا کرنا ہوگی جو پاکستانی روپوں میں تین کروڑ 70 لاکھ روپے کے برابر ہوگی۔
زیفالٹو نامی کمپنی نے اس ضمن میں بکنگ بھی شروع کردی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ’خلا کے کنارے‘ مشلین اسٹارنامی مشہور ریستوران کے معیار کے کھانے پیش کئے جائیں گے۔ یہ کمپنی سابقہ ایئرٹریفک کنٹرولر ونسنٹ فیرٹ نے بنائی ہے۔
کمپنی کے مطابق پریشر والے ایک کیپسول میں سیاحوں کو بٹھا کر اس پر ایک غیرمعمولی قوت کا غبارہ باندھا جائے گا۔ سیلسٹی نامی کیپسول مسافروں کو 25 کلومیٹر کی بلندی تک لے جائے گا۔ فضاوخلا کے کنارے پہنچ کر لوگ کچھ دیر وہاں گزاریں گے اور کھانے اور مشروبات سے لطف اندوز ہوسکیں گ
بکنے وقت آپ کو 10 ہزار یورو ادا کرنا ہوں گے، اس طرح خلائی طعام کے لیے نشست حاصل کرنے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ مسافروں کا پہلا گروپ 2024 کے آخر میں خلا میں بھیجا جائے گا اور اس کے لیے بکنگ مکمل ہوچکی ہے۔
دوپائلٹ سمیت چھ مسافروں کو لے کر آسمان لے جایا جائے گا اور اس سفر میں 90 منٹ لگیں گے۔ زمینی فضا کے اوپر پہنچ کر کیپسول تین گھنٹے تک وہاں موجود رہے گا