اسلام آباد: حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کا سپریم کورٹ کے باہر دھرنا جاری ہے، جس میں مریم نواز اور مولانا فضل الرحمن اور دیگر قائدین بھی پہنچ چکے ہیں جو اسٹیج پر موجود ہیں۔
پی ڈی ایم کے دھرنے میں اتحادی جماعتوں کی قیادت بھی پہنچ گئی ہے جس میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور(ن) لیگ کی رہنما مریم نواز، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اے این پے کے رہنما میاں افتخار حسین اور دیگر جماعتوں کے رہنما دھرنے میں پہنچ چکے ہیں۔
مظاہرین نے سپریم کورٹ ججز گیٹ کے سامنے اسٹیج لگا لیا جہاں سے احتجاج میں شریک جماعتوں کے رہنما تقریر کررہے ہیں۔ احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
دھرنے کے دوران سپریم کورٹ کے سامنے مظاہرین نے احتجاج کے لیے تین اسٹیج لگائے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کی جانب سے علیحدہ اسٹیجز لگا کر کارکن بھرپور احتجاج کررہے ہیں۔ اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی کارکن کی جانب سے چیف جسٹس اور عمران خان کی تصویر والا بینر جلا دیا گیا، جب کہ کارکن کی جانب سے دونوں کی تصاویر پر جوتے بھی مارے گئے۔
حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکن احتجاج اور دھرنے کے لیے صبح ہی سے وفاقی دارالحکومت کے ریڈزون میں داخل ہوکر سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کررہے ہیں۔ پی ڈی ایم کارکن گیٹ پھلانگ کر ریڈزون میں داخل ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے باہر پہنچے، جہاں ایف سی اور پولیس اہل کاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ پولیس حکام کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی گئی۔
قبل ازیں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکن اسلام آباد میں دھرنے کے لیے گزشتہ شب ہی مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں روانہ ہوئے تھے۔ وفاقی دارالحکومت میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لیے قافلوں کی صورت میں نکلنے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جماعتوں کے کارکنوں نے اپنی اپنی جماعتوں کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
احتجاج کے لیے اسلام آباد جانے والے حکومتی جماعتوں کے کارکنوں نے کچھ مقامات پر احتجاجی ریلیوں کی شکل میں چیف جسٹس کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ کارکنوں کو کئی مقامات پر ناشتے میں حلوہ، چنے اور نان پیش کیے گئے۔