مودی سرکار مقبوضہ کشمیرپردنیا کو گمراہ کررہی ہے، اقوام متحدہ

نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہاہے کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر دنیا کو گمراہ کررہی ہے۔ سری نگرمیں جی ٹوئٹنی اجلاس کا مقصد مقبوضہ وادی کی صورت حال کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے کی کوشش کرنا ہے

اقوام متحدہ کےکے اقلیتی امور سے متعلق خصوصی نمائندے فرنینڈ ڈی ورینس نے خبردار کیا ہے کہ 2019 کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ڈرامائی انداز میں بڑھی ہیں۔جی ٹوئنٹی جیسی عالمی تنظیموں کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ پر عمل درآمد کی حمایت جاری رکھنی چاہیے اور جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال، اجلاس کے انعقاد کی مذمت کرنی چاہئے۔

فرنینڈ ڈی ورینس نے کہا کہ مودی حکومت جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور 2021 میں مودی حکومت کو ایک مراسلے میں مقبوضہ علاقے کی صورتحال پر تشویش بھی ظاہر کی تھی۔

فرنینڈ ڈی ورینس نے کہا کہ مودی حکومت نے غیر کشمیریوں کو بھارت سے بڑی تعداد میں مقبوضہ علاقے میں لاکر آباد کیا ہے، تاکہ وہاں کی آبادی کے تناسب کو بدلا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سیاسی ظلم و تشدد، پابندیاں، آزاد میڈیا پر قدغن میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ سری نگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس 22 سے 24 مئی کو منعقد ہو رہا ہے۔