کراچی امت نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کی گنتی پوری کیے بغیر مردم شماری کا عمل ختم کرنے کے اعلان کو مسترد کرتےہوئے مردم شماری کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کردیا
انہوں نے کہا کہ کراچی کی گنتی پوری کی جائے، آدھی گنتی اور ادھوری مردم شماری کو کسی صورت میں بھی قبول نہیں کریں گے، فیلڈ ورک روک کر تاریخ بڑھاناعوام پر حکمران طبقے کا بھیانک ظلم ہے، ایم کیو ایم حکمران طبقے کی سہولت کار اور کراچی کی سودا کار کا کردا ر ادا کر رہی ہے۔کراچی کی گنتی پوری کیے بغیر ہونے والی مردم شماری اہل کراچی کے ساتھ سراسر ظلم وزیادتی اور حق تلفی ہوگی، ایک کروڑ 89لاکھ کی ادھوری گنتی کو مسترد کرتے ہیں، کراچی کی آبادی ساڑھے تین کروڑ ہے اسے پورا گنا جائے،کراچی کی گنتی پوری ہونے تک مردم شماری کو جاری رکھا جائے اور کراچی میں رہنے والے ایک ایک فرد کو خواہ اس کا تعلق ملک کے کسی بھی حصے سے ہوا اور وہ سندھ، بلوچی، پنجابی، پشتو اور اردو سمیت کوئی بھی زبان بولتا ہو اسے کراچی کی آبادی میں شمار کیا جائے،
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ نادرا کے ڈیٹا کے مطابق بھی کراچی میں ایک کروڑ سے زائد افراد دوسرے صوبوں کے ہیں جو کراچی میں رہتے ہیں،ان کے مستقل پتے کراچی کے باہر کے ہیں۔ جماعت اسلامی مردم شماری اور خانہ شماری میں جعل سازی دھاندلی کے خلاف اور کراچی کے عوام کے جائز اور قانونی حق کے لیے ہر سطح اور ہر فورم پر آواز اُٹھائے گی، کراچی کی گنتی پوری نہ کی گئی تو بھر پور احتجاج کریں گے اور ہائی کورٹ و سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے ،
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پولیو ورکرز جو پورے شہر میں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں ان سے حاصل کیے گئے سروے اور ڈیٹا کے مطابق صرف ضلع وسطی میں 11ہزار سے زائد گھر ایسے ہیں جن کو خانہ شماری میں شامل نہیں کیا گیا اور ان پر”م ش“ بھی تحریر نہیں ہے، اسی طرح دیگر اضلاع میں بھی خانہ شماری کے مرحلے میں ہی سنگین بے ضابطگیاں اور جعل سازیاں کی گئیں، 38 ہزار ہائی رائز بلڈنگ کے حوالے سے بھی باربار نشاندہی کی گئی کہ ان میں خانہ شماری کا عمل درست طور پر مکمل نہیں کیا گیا لیکن اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور اسے درست کیے بغیر مردم شماری کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا، جسے ہم مسترد کرتے ہیں، ادھوری مردم شماری کو کسی صورت میں بھی قبول نہیں کریں گے، >
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ خانہ شماری کے عمل میں جعل سازی اور دھاندلی میں پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت براہ راست ملوث ہے کیونکہ کراچی کی آبادی کے درست شمارہونے سے پیپلز پارٹی کو سندھ میں اپنے اقتدار کے ختم ہونے کا خطرہ لاحق ہے، پیپلز پارٹی ہر گز نہیں چاہتی ہے کراچی کی آبادی پوری گنی جائے،اسے اچھی طرح معلوم ہے کہ کراچی کی آبادی جتنی بڑھے گی وڈیروں اور جاگیرداروں کی اجارہ داری اتنی ہی کم ہوگی اس لیے اس کی پوری کوشش ہے کہ کراچی کی آبادی کو جتنا ممکن ہو سکے کم ظاہر کیا جائے، پیپلز پارٹی گنتی پوری کرنے کے ہمارے مطالبے کو لسانیت کا رنگ دے کر سندھ کے عوام کو بے وقوف بنانے اور دھوکا دینے کی کوشش کرتی ہے، پیپلز پارٹی نے 15سال سے سندھ پر حکومت کرنے کے باوجود نہ صرف اہل کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا بلکہ اندرون سندھ کے مظلوم عوام کی حالت بہتر نہیں کی۔