مظفرآباد(امت سروے)آٹے کی بڑھتی قیمتوں کے بعد مظفر آباد کے نانبائیوں نے بھی روٹی کے من مانے ریٹ مقرر کردیئے۔روٹی کی قیمت 30 روپے کرنے کے بعد مہنگائی میں پہلے سے پسی غریب عوام کے منہ سے سوکھی روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا گیا۔انتظامیہ کی غفلت یا ملی بھگت سے روٹی کا وزن بھی کم کئے جانے کا انکشاف۔چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث صفائی کا نظام بھی ناقص ۔شہری پیسے دے کر بیماریاں خریدنے پر مجبورہوگئے۔امت سروے رپورٹ میں عوام پھٹ پڑے۔تفصیلات کے مطابق شہر اقتدار کے بیس کیمپ سے ملحقہ علاقے ویسٹرن بائی پاس،موہری گوجرہ، تانگہ اسٹینڈ کے تندور مالکان نے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کا بہانہ بنا کر روٹی اور نان کی قیمتیں از خود بڑھا دیں۔روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر کیے جانے کے بعد غریب عوام سوکھی روٹی خریدنے سے بھی محروم ہوگئے ۔موہری گوجرہ، پولیس لائن،شوکت لائن،نلوچھی،ویسٹرن بائی پاس،گوجرہ اور تانگہ اسٹینڈ کے نان بائیوں نے انتظامی اور حکومتی رٹ کو پامال کرکے رکھا ہے،گزشتہ روز امت سروے میں شہری جاوید چوہدری، سید غلام رسول بخاری، خورشید میر، خواجہ بلال، ملک مصطفی و دیگر نے کہا کہ ایک طرف روٹی کی قیمت بڑھا دی گئی ہے تو دوسری طرف روٹی کا وزن بھی کم کر دیا ہے۔شہریوں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی غفلت اور چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث تندوروں میں سٖائی کا کوئی نظام نہیں ہے۔ ہر طرف مکھیوں اور مچھروں کی بہتات سے غریب عوام پیسے دے کر روٹی کے ساتھ ساتھ بیماریاں بھی خریدنے پر مجبور ہیں۔اس موقع پر شہریوں کا کہنا تھا کہ ہوشرباء مہنگائی نے پہلے ہی جینا دوبھر کردیا ہے اوپر سے روٹی کی قیمتوں میں اضافے سے سوکھی روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا گیا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سمیت ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ ان علاقوں کے تندوروں کو چیک کرکے قیمتوں میں ازخود اضافہ واپس لینے کے احکامات دیئے جائیں اور صفائی ستھرائی اور پیڑے اور آٹے کا معیار بھی چیک کیا جائ