ملتان، پاکستان تحریک انصاف کے ملتان سے سابق ایم پی اے ظہیر الدین خان ،مظفر گڑھ سے عون ڈوگر ، عبدالحئی دستی، نیاز گشکوری،علمدار قریشی ،لیہ کے قیصر مگسی ،ڈی جی خان سے سجاد چھینہ ، خانیوال سے ملک مجاہد نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
مذکورہ ارکان اسمبلی کا 9 مئی کے واقعات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہناتھا کہ ریاست ہے تو سیاست ہے، قومی اداروں پر حملے کرنے والی جماعت کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
انہوں نے کہاکہ نو مئی کے جو واقعات ہوئے،انہوں نے تمام لوگوں کو شدید صدمہ پہنچایا ، شہداکی یادگاروں کو بھی نہیں چھوڑا ہم اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
سابق ایم پی ا ے ظہیر الدین علیزئی نے کہاکہ تمام ادارے ہمارا فخر ہیں، دشمن کو خوش ہونے کا موقع دیا گیا، پاکستان قائم و دائم رہے گا، چند لوگوں سے اس کا نقصان نہیں ہوسکتا، پاکستان ہے تو سیاست ہے، پاکستان نہیں تو کچھ بھی نہیں۔
اشرف رند کاکہنا تھاکہ اگر ہم اداروں کوآمنے سامنے کھڑا کریں گے تو انتشار ہوگا،نوجوانوں اور دوستوں سے کہوں گا کہ واقعات کی مذمت کریں، ہماری آمد کو سیاسی نہ بنائیں، ایسا کرنے سے تقسیم ہوگی،پارٹی یا ٹکٹ کے فیصلے بعد کے فیصلے ہیں، سب سے بڑا اثاثہ ہماری افواج ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔
قیصر مگسی کا کہنا تھا کہ آج ہم یہ جو 8 یا 10 لوگ ہیں یہ بارش کا پہلا قطرہ ہیں،9مئی کا واقعہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے،املاک کو نقصان پہنچایا گیا، جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا، فوج کی گاڑیاں جلائی گئیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہوگا تو ہم سب ہوں گے۔
سابق ایم پی اے ظہیر الدین خان نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو چھوڑنے کے سوال پر کہا کہ کیوں نہیں چھوڑیں گے، اب کوئی کسر رہ گئی ہے؟
ظہیر الدین خان کا کہنا تھا کہ اعلان کیا ہوتا ہے؟ ابھی یہ پریس کانفرنس چھوڑ کر جا رہے ہیں اور کیا رہ گیا ہے؟سابق ایم پی اے نے مزید کہا کہ یہاں پر آنے کا مقصد کیا ہے؟ یہی تو ہمارا مقصد ہے۔