پشاور(سٹاف رپورٹر)محکمہ ریلیف، بحالی و آباد کاری،حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے میں رواں سال موسم گرما کے دوران ہیٹ ویو کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک جامع ہیٹ ویو ہنگامی منصوبہ برائے سال 2023 تیار کیاہے۔ یہ منصوبہ موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں شہریوں کی صحت کی حفاظت، انفراسٹرکچر اور جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو واضح ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔ہیٹ ویو ایکشن پلان متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت اور صوبے میں گرمی کی لہروں کے ماضی کے تجربات کو تناظر میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ منصوبے میں شہریوں کو گرمی سے بچاؤ اور اس موسم میں ممکنہ بیماریوں کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اس کے ساتھ ہنگامی رسپانس ٹیموں کو فعال کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے مطابق آئندہ دو ماہ میں درجہ حرارت معمول سے قدرے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ درجہ حرارت میں متوقع اضافے کے ساتھ، عام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ہیٹ اسٹروک کی علامات میں جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ، بے ہوشی ، چکر آنا، دل کی تیز دھڑکن اور سر میں درد ہونا شامل ہیں۔ہیٹ ویو کے دوران ہیٹ اسٹروک اور گرمی سے متعلق دیگر بیماریوں سے خود کو بچانے کے لیے عوام کو وافر مقدار میں پانی پینے، ڈھیلے، ہلکے اور ہلکے رنگ کے لباس پہننے کا مشورہ دیتا ہے۔ دن کے اوقات میں صبح 10 بجے سے شام 4 بجے زیادہ دھوپ میں نہ نکلنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔منصوبے میں زرعی زمینوں اور مصنوعات پر پڑنے والے ممکنہ اثرات سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔