لاہور(اُمت نیوز)نگراں وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا ہے کہ کور کمانڈر ہاؤس پر حملے میں ملوث 8 دہشت گردوں کو زمان پارک سے فرار ہوتے وقت گرفتار کرلیا ہے جبکہ زمان پارک میں آپریشن کے لیے پنجاب حکومت نے عمران خان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیانیوز کے مطابق پنجاب پولیس کی جانب سے زمان پارک کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جبکہ زمان پارک جانے والے تمام راستے بند ہیں۔ اور پی ٹی آئی کارکنوں کے کیمپ بھی خالی ہوگئے ہیں۔
لاہور پولیس نے زمان پارک سے فرار کی کوشش کرنے والے 8 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
نگراں وزیر اطلاعات عامر میر کے مطابق زمان پارک کے اطراف میں سیکیورٹی پر تعینات لاہور پولیس نے کور کمانڈر ہاؤس پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو زمان پارک سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کی شناخت پہلے ہی کی جا چکی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور عمران خان کے درمیان نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے جمعے کو مذاکرات ہوں گے، حکومتی ٹیم دوبجے کے بعد کمشنر لاہور کی سربراہی میں زمان پارک جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم زمان پارک کی سرچ کے حوالے سے عمران خان کے نمائندوں سے مذاکرات کرے گی اور رہائش گاہ کی تلاشی لینے پر اتفاق رائے ہونے کی صورت میں 400 پولیس اہلکار زمان پارک کے سرچ کا حصہ بنیں گے۔
قبل ازیں پنجاب پولیس اور نگراں وزیر اطلاعات کا دعویٰ تھا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے متعدد دہشت گرد زمان پارک میں موجود ہیں جنہیں گرفتار کرنا ہے۔
راستے بند ہونے کے باعث شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، رکاوٹوں کے باعث دفاتر اور تعلیمی اداروں میں جانے والے بچے شدید کوفت کا شکار ہوئے، رکاوٹوں پر کھڑی پنجاب پولیس کی جانب سے شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک بھی کیا گیا۔
اسی سے متعلق : پی ٹی آئی زمان پارک میں موجود دہشتگردوں کو 24 گھنٹے میں حوالے کرے، پنجاب حکومت
پولیس نے رکاوٹیں لگا کر دھرم پورہ پل کو بھی بند کیا اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کردیا۔