لاہور:زمان پارک کی تلاشی کیلیے کمشنر لاہور کی سربراہی میں تین رکنی ٹیم کے عمران خان اور لیگل ٹیم کے مذاکرات شروع ہو گئے اس موقع پر میڈیا کے نمائندے موجود ہیں۔ ٹیم گھر کی تلاشی کیلیے ایس او پیز طے کرے گی کہ تلاشی کیسے لینی ہے۔
کمشنر لاہور کی سربراہی میں پولیس اور دیگر سرکاری افسران پر مشتمل ٹیم زمان پارک میں داخل ہوئی اور عمران خان کے وکلا کو وارنٹ دکھائے۔ حکومتی ٹیم میں ڈی سی او لاہور رافعہ حیدر، ڈی آئی جی آپریشنز صادق علی ڈوگر اور ایس ایس پی صہیب اشرف موجود تھے۔ کمشنر لاہور محمد علی رھاندوا پوکیس افسران کے ہمراہ عمران خان کی رہائش گاہ میں داخل ہوئے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنی رہائش گاہ میں موجود ملازمین اور قائدین کو چھاپے کے دوران پولیس سے مکمل تعاون کی ہدایت بھی کی ہے۔
قبل ازیں زمان پارک کی تلاشی کیلیے آنیوالی ٹیم کوعمران خان کی لیگل ٹیم نے سرچ آپریشن کی اجازت دیدی۔
کمشنر لاہور ڈویژن کی سربراہی میں تلاشی کیلیے جانیوالی ٹیم نے سرچ وارنٹ دکھائے تو عمران خان کی لیگل ٹیم نے رہائش گاہ میں سرچ آپریشن کی اجازت دیدی۔ ڈی سی لاہور، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی بھی ٹیم میں شامل ہیں۔
سرچ وارنٹ کے مطابق پولیس ٹیم سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر کے اندرونی اور بیرونی حصوں کی تلاشی لینے کی مجاز ہے۔عمران خان کی رہائش گاہ کے سرچ وارنٹ پر 18 مئی کی تاریخ درج ہے جسے انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے جاری کیا۔ تلاشی کیلیے دیگر افسران کے علاوہ خواتین اہلکار بھی ٹیم کے ہمراہ ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے الزام عائد کیا تھا کہ کورکمانڈر ہاؤس سمیت فوجی تنصیبات پر حملہ کرنیوالے 40 کے قریب دہشت گرد عمران خان کی رہائش گاہ میں موجود ہیں تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ عامر میر کا دعویٰ سچ تھا یا نہیں۔