کراچی (اسٹاف رپورٹر)بے گناہوں سے وصول کیے جانے والے پیسوں کی پکڑ مضبوط اور جرائم پیشہ کی پکڑ کمزور ،لیاقت آباد وومن تھانے سے چوری کے کیس میں ملوث ملزمہ فرار ہوگئی، غفلت برتنے والی لیڈی ایس ایچ او عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ دولیڈی اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سنتری کی تلاش کی جارہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد وومن پولیس اسٹیشن سے ملزمہ باآسانی فرار ہوگئی جس کے بعد تھانے میں کھلبلی مچ گئی، ملزمہ کو لیڈی ایس ایچ ا و ارم نے پہلے خود کافی دیر تک تلاش کیا ،ناکامی پر اعلیٰ افسران کو اطلاع کرہی رہی تھی کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل ایس ایس پی رانا معروف عثمان کو معلوم ہوا تو انہوں نے واقعے کی انکوائری افسر اے ایس پی لیاقت آباد ایاز خان کو مقرر کیا ، جنھوں نے واقعے کی انکوائری شروع کردی ، ایس ایس پی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ نیوکراچی صنعتی ایریا تھانے کے چوری کے کیس میں ملوث لڑکی مسکان کو گرفتارکیا تھا جس کو لیاقت آبادوومن پولیس کے حوالے کیا گیا جہاں لیڈی پولیس کی غفلت لاپروائی کے سبب ملزمہ مسکان تھانے سے فرار ہوگئی۔
اس حوالے ایس ایچ او ارم نے بتایا کہ ملزمہ کو تھانے لیکر آئے تھے کہ اس دوران ملزمہ مسکان نے دو لیڈی اہلکاروں سے ہاتھ چھوڑا کر تھانے سے فرار ہوگئی جس کو کافی تلاش کیا گیا لیکن کامیابی نہیں مل سکی ،ایس ایس پی رانا عثمان معروف نے بتایاکہ ایس ایچ او وومن ارم کو عہدے ہٹا دیا گیا جبکہ دو لیڈی اہلکاروں اور سنتری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، انہوں نے بتایاکہ دونوں لیڈی اہلکاروں کو گرفتارکرلیا گیا ہے جبکہ سنتری گرفتاری کے خوف سے فرار ہوگیا تھا جس کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا ۔ دوسری جانب ملزمہ کی تلاش کے حوالے سے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہے جیسے جلد گرفتار کرلیا جائے گا ۔واضح رہے کہ چند روز قبل لیڈی ایس ایچ او زارم نے ایک شہری کو اغوا کرکے تیس ہزار روپے تاوان وصول کیا تھا اس کیس کے انکوائری افسر بھی اے ایس پی ایا زخان تھے ۔
انہوں نے اغوا برائے تاوان کے کیس سے بچالیا تھا ا ور ایک بار پھر دوبارہ کیس بچالیا اور نیچے کے عملے کے خلاف انکوائری مرتب کرکے انھیں پھنسا دیا گیا۔