اسلام آباد(اُمت نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر اعظم شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں کلین چٹ دیدی۔
نیب کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ میں شہباز شریف کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ملے،
آشیانہ سکینڈل میں شہباز شریف کیخلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا، آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے دینے کے پراسس میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے ،
آشیانہ پراجیکٹ شروع کرتے وقت سرکاری خزانے کوکوئی نقصان نہیں پہنچا نہ شہباز شریف نے کوئی فوائد حاصل کئے۔ شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر نیب کی جانب سے احتساب عدالت لاہور میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں مزید کہا گیا کہ ریکارڈ اور شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کئے،بغیر کسی شکوک و شبہات کے یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا، کامران کیانی نے بھی سرکار کے خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا نہ فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے آشیانہ کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا،نیب نے شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر جواب احتساب عدالت لاہور میں جمع کرا دیا ، نیب نے استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کر دے۔ خیال رہے کہ 8 اپریل 2023 کو آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں وکیل امجد پرویز نے وزیراعظم شہباز شریف، احد چیمہ اور فواد حسن فواد کی بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں ۔