سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث افراد کے ٹرائل کے لیے کوئی نئی فوجی عدالت قائم نہیں کی جارہی کیوں کہ قانون پہلے سے موجود ہے اور عدالتیں بھی موجود ہیں جو گزشتہ 75 برس سے کام کررہی ہیں، کسی کے بنیادی حقوق سلب نہیں کریں گے صرف ان افراد کا شناخت کے بعد ٹرائل کیا جائے گا جو حملے کے وقت ویڈیوز میں نظر آرہے ہیں۔
یہ بات وزیر دفاع نے چونڈہ یادگار شہدا پر میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ وزیر دفاع ن لیگی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ قافلے کی صورت میں چونڈہ یادگار شہداء تشریف لائے۔ شہدا کی قبروں پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادریں رکھیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افواج پاکستان ہمارا غرور ہیں، اس ملک کی خاطر ہماری جان و مال سب قربان ہے، 9 مئی کی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی اور اس کے رہنما ادارے کو ٹارگٹ کر رہے ہیں اور اس میں وہ دوسرے ممالک کو بھی شامل کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنی افواج سے محبت کرتے ہیں، باقاعدہ منصوبے کے تحت ایک تاثر پھیلانے کی کوشش کی گئی، بہادر افواج 2 دہائیوں سے وطن عزیز کے دفاع میں برسر پیکار ہیں، برف پوش پہاڑوں، سیاچن گلیشئیر سے لے کر فاٹا، افغانستان کی سرحدوں تک حفاظت کر رہے ہیں، رینجرز، پولیس اور افواج پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں ہیں۔