کراچی (امت نیوز) میئر کراچی کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے باغی گروپ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
گزشتہ روز صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی کے میئر کے حوالے سے اعداد و شمار بتائے تھے اور کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہماری 173 نشستیں ہیں، جب کہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی مل جائیں تو ان کی نشستیں 193 بنتی ہیں۔
سعید غنی نے دعویٰ کیا تھا کہ میئر کے الیکشن میں جماعت اسلامی اپنے ووٹ بھی مکمل نہیں کرسکے گی، جب کہ پی ٹی آئی کے بھی کئی اراکین جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیں گے، میئر کراچی پیپلز پارٹی کا جیالا ہی ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے جماعت اسلامی کو ڈپٹی میئر اور 3 ٹاؤن دینے کی پیشکش کی تھی، تاہم جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو میئر بنانا چاہتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے درمیان مذاکرات کے امکانات ختم ہوگئے ہیں، کیوں کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے باغی گروپ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، اور اب پی ٹی آئی کے تمام ووٹ جماعت کو نہیں ملیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کو کراچی میں اپنا میئر بنانے کیلئے 9 سیٹوں کی ضرورت ہے، اور پی ٹی آئی کے 9 ووٹ پیپلز پارٹی کے امیدوارکوملیں گے، جس کے بدلے پی ٹی آئی کے باغی گروپ کو ڈپٹی میئر کی سیٹ دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میئرکراچی کے لئے پیپلزپارٹی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے، پیپلزپارٹی کا دھڑا مرتضیٰ وہاب کی حمایت کررہا ہے، جب کہ دوسرا دھڑا نجمی عالم اور مسرور احسن کو میئر کراچی بنوانا چاہتا ہے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کا حتمی اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کیلئے پیپلزپارٹی کو 10 سے زائد درخواستیں موصول ہوچکی ہیں، اور ان درخواست گزاروں میں پیپلزپارٹی کراچی کے سرکردہ اور سینئر رہنما شامل ہیں، جب کہ کراچی کے میئر کیلئے تین بڑے نام بھی شامل ہیں۔