کالعدم تنظیم کے بانی گلزار امام شمبے کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا

کوئٹہ ( اُمت نیوز ) بلوچستان سے گرفتار کئے جانے والے کالعدم تنظیم کے بانی اور انتہائی مطلوب دہشت گرد گلزار امام شمبے کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا۔
اس موقع پر گلزار امام نے اپنا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ گرفتاری کے بعد مجھے اپنےماضی کو دیکھنےکا موقع ملا اور اس تجربے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ مسلح جدوجہد کا جو راستہ میں نے اختیار کیا وہ غلط تھا، دونوں جانب سے اس لڑائی میں جتنے لوگ مارے گئے ان سب سے معافی کا طلب گار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسلح جدوجہد سے مسائل حل نہیں ہوں گے، نقصان صرف بلوچ قوم کا ہو رہا ہے، بلوچ قوم اس کی وجہ سے پسماندگی کی طرف گئی ہے، اب میں سمجھتا ہوں کہ بلوچستان کے حقوق کی جنگ آئین اور قانون کے تحت لڑی جاسکتی ہے۔
اس موقع پر گلزار امام نے اپنے تمام ساتھیوں سے قومی دھارے میں شامل ہونے کی اپیل بھی کی۔
اس موقع پر وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ ریاست بات چیت پر یقین رکھتی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں، بات چیت آخری آپشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس کو حقوق نہیں ملتے وہ پاکستان کے آئین و قانون کے تحت حقوق مانگے، لیکن وہ لوگ جو ریاست کی بنیادوں سےکھیلیں گے ان کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہو گی، کوئی بات چیت کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے وفاق سے بات کریں گے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے گلزار امام شمبے کی گرفتاری پر سکیورٹی فورسز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لئے قومی اداروں کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جاری کارروائیاں قابل تعریف ہیں، ملک بھر میں کامیاب انٹیلی جنس آپریشنز پر ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی ) انٹر سروسز انٹلیجنس ( آئی ایس آئی ) اپنی نوعیت کی اولین اور مختلف جغرافیائی مقامات پر کیے گئے انتہائی پیچیدہ انٹیلی جنس آپریشنز کو بڑی نفاست کے ساتھ انجام دینے پر تعریف کے مستحق ہیں۔

یاد رہے کہ گلزار امام کی گرفتاری کی خبر پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے 7 مئی کو جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس آپریشن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ گلزار امام عرف شمبے کو گرفتار کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ گلزارامام کو مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ ایک کامیاب آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا، اس کی گرفتاری بی این اے اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کے لیے بڑا دھچکا ہے، اس کے دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ روابط کی چھان بین کی جارہی ہے۔