کراچی( رپورٹ :زیان خان ) حکومت نے تحریک انصاف کے 200 رہنمائوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیئے جبکہ ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد ،کراچی ،لاہور ،پشاور ،سیالکوٹ اور دیگر ایئر پورٹس پر تعینات افسران کو خصوصی ہدایات دی گئیں کہ ان افراد کو کسی صورت بیرون ملک جانے نہ دیا جائے اور حراست میں لے لیا جائے۔ایف آئی اے ذرائع کے بقول وزارت داخلہ کی جانب سے باقاعدہ طور پر 250کے لگ بھگ ایسے افراد جن کا تعلق زیادہ تر پنجاب سے ہے۔ ان کے نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دئے ہیں جس کے بعد ایف آئی اے امیگریشن کے ملک بھر کے ایئر پورٹس پر موجود افسران کو یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ ان افراد میں شامل کسی بھی شخص کو بیرون ملک جاتے ہوئے نہ صرف روکا جاسکتا ہے بلکہ انہیں حراست میں لے کر متعلقہ حکام کے حوالے کیا جاسکتا ہے ۔ذرائع کے بقول 9 مئی کے روز توڑ پھوڑ اور جلائو گھیرائو کرنےوالے تحریک انصاف کے 200 رہنمائوں کے نام ایئرپورٹس اور شپ پورٹس حکام کو فراہم کردیئے گئے ہیں، حکام کو ہدایات کی گئی ہیں کہ فہرست میں شامل کوئی بھی شخص ملک کے باہر نہ جائے۔ اضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونیوالے پرتشدد مظاہروں میں ملوث سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ دیگر مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ امت کو ایف آئی اے کے ایک افسر نے نام نہ طاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ جن افراد کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے اور ان میں سے اکثریٹ پی ٹی آئی کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی ہیں اس کے ساتھ ہی کئی افراد پی ٹی آئی کے مقامی عہدیدار ہیں جبکہ کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو کہ بظاہر پی ٹی آئی سے باقاعدہ تعلق نہیں رکھتے ہیں تاہم گزشتہ دنوں ان کی جانب سے متنازع اور یکطرفہ قسم کے بیانات دئے گئے ہیں ۔ان افراد کے خلاف لاہور ،اسلام آباد ،کراچی اور پشاور اور کوئٹہ کے پولیس تھانوں کے علاوہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں بھی انکوائریاں کی جا رہی ہیں جن میں جلد ہی ان کی گرفتاریاں متوقع ہیں ۔ایف آئی اے ذرائع کے بقول اس فہرست کے ساتھ ہی تمام ایئر پورٹس کے امیگریشن انچارجز نے ماتحت افسران کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ اگر لسٹ میں شامل کوئی شخص کلیئرنس کے لئے امیگریشن کاؤنٹرپر آئے تو فوری طور پر کیا کرنا ہے اور اس کو حراست میں لے کر کیا کارروائی کرنی ہے اور کس کے حوالے کرنا ہے۔